• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
میںانٹرنیشنل ایئر لائن (پی آئی اے) کے ریٹائرڈ ملازمین کیساتھ ہونیوالی ناانصافی کی طرف دلانا چاہتا ہوں۔ ریٹائرڈ ملازمین طویل عرصے سے پنشن کے حوالے سے ناانصافی کا شکار ہیں۔ قومی ایئر لائن اپنے ملازمین کومجموعی تنخواہ کا 32 فیصد پنشن کی صورت میں ادا کرتی ہے(یہ فارمولا2003ء میں نافذ کیا گیا )جو کہ ناانصافی ہے۔دیگر سرکاری اداروں میں ملازمین کو تنخواہ کا 50فیصد پنشن کی مد میں ادا کیا جاتا ہے اور پی آئی اے میں بھی ایسا 2003ء سے قبل تک کیا جا رہا تھا۔ ریٹائرڈ ملازمین ایک عرصے سے یہ مطالبہ کر رہے ہیں کہ یا تو انہیں بنیادی تنخواہ کا 50فی صد دیا جائے یاپھر فارمولے کے بغیر مجموعی تنخواہ کا 32فی صد پنشن کے طور پر ادا کر دیا جائے۔ انتظامیہ کو چاہئے کہ وہ سرکلر بتاریخ 31جولائی 2003ء کے مطابق ریٹائرڈ ملازمین کی پنشن میںاضافہ کرے۔2010ء سے 2018ء کے دوران 2013ء کے درمیان صرف ایک بار ان کی پنشن میں اضافہ کیا گیا۔ 26جولائی 2016میںتنخواہوں میں دو بار اضافہ کیا گیا ( اکتوبر 2015ء اور جنوری 2017ء ) پنشن میں کوئی اضافہ نہیں کیا گیا۔ 26جولائی 2016کوجنرل منیجر اور اس سے اوپر کے دیگر افسران کی تنخواہوں میں یکم اکتوبر 2015ء سے کیا جانے والا اضافہ 74 ہزار روپے تھا اور یکم جنوری 2017ء سے کیا جانے والا اضافہ 56ہزار روپے تھا، اس طرح تنخواہوں میں مجموعی طور پر 130,000روپے کا اضافہ ہوا۔ انتظامیہ کو چاہئے کہ وہ تنخواہوں میں اضافے کے تناسب سے پنشن میں بھی اضافہ کرے۔ تقریباً ہر سال وفاقی اور صوبائی ملازمین کی پنشن میں بجٹ کے اعلان کے موقع پر خاطر خواہ اضافہ کر دیا جاتا ہے، بجٹ کے موقع پر ایئر لائن کے ریٹائرڈ ملازمین کی پنشن میں دیگر سرکار ی محکموں کی طرح ہر سال اضافہ کیا جائے۔ اسی طرح میچور گروپ انشورنس ملازمین کے ریٹائرمنٹ کے موقع پر ادا کیا جائے۔ہم چیف جسٹس آف پاکستان سے درخواست کرتے ہیں کہ ایئر لائن کے اپنے جاری کردہ سرکلر نمبر بتاریخ 31جولائی کے مطابق انتظامیہ کوپنشن میں اضافے کی ہدایات دی جائیں۔(بشیر احمد۔کراچی)
تازہ ترین