• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
تحریر:محمد نذر کیانی…ہیلی فیکس
خدا گواہ ہے میرا کسی سیاسی جماعت سے تعلق نہیں ہے مگر جس طرح وطن عزیز میں سیاست ہو رہی ہے اس پر گہری نظر ہے۔ نیک نیتی کی سیاست کی جائے تو کوئی بھی ملک ترقی کے زینے طے کرتا ہے اور ایسی سیاست جس میں مفاد پرستی اور بد دیانتی کا عنصر ہو اس ملک کا حشر پاکستان جیسا ہی ہوتا ہے۔ پاکستان کی قیادت کے لئے جو بھی لیڈر آیا اسے آخر میں دھکے دےکر نکالا گیا، فوجی لیڈر آئے مگر ذلیل و خوار ہوکر اقتدار سے فارغ ہوئے اس طرح اقتدار سے نکالے جانے پر عوام کے کردار پر غیر تعمیری اثر پڑا، ہر طرف سفارش،رشوت، دھوکہ بازی، جھوٹ کا راج قائم ہوگیا، عوام نے اپنے وطن کا یہ حال دیکھا تو یورپ اور مڈل ایسٹ کی طرف بھاگنا شروع کردیا، ایک وہ دور تھا کہ سندھ اسمبلی کےڈپٹی اسپیکرنے جو نیون سائن کا کاروبار کرتے تھے مجھ سے پوچھا کہ کراچی سے لندن کا ہوائی جہاز کا کرایہ کتنا ہے، آج حال یہ ہے کہ ہر سیاست دان جو زرداری صاحب اور نواز شریف صاحب کے نقش قدم پر چل رہا ہے وہ صرف کرپشن پر یقین رکھتا ہے اسے نہ شرافت سے غرض ہے اور نہ اسے انسانیت کے اعلیٰ اصول سے کوئی غرض ہے۔ دشمنوں کے لئے پاکستانی قوم ایک تماشہ بن کر رہ گئی ہے کوئی چیز ڈھکی چھپی نہیں ہے۔ موجودہ وقت میں جس ذلت کا زرداری اور نواز شریف کو سامنا ہے اسے دیکھ کر شریف انسانوں کا سر شرم سے جھک جاتا ہے مگر مفاد پرست اب بھی ان کو اقتدار میں لانے کے لئے ڈھول پیٹ رہے ہیں، نہ جانے ایسے نا اہل مفاد پرست لوگ پاکستانی قوم کو کتنا مزید ذلیل کرکے زندگی گزارنا چاہتے ہیں۔ ایک نوجوان عمران خان کھیل کے میدان سے نیک شہرت حاصل کرنے کے بعد سیاست کے میدان میں آیا ہے تو سب کے پیٹ میں مروڑ اٹھ رہے ہیں، پاکستان کے وہ عوام جو ذرا سا سیاسی شعور رکھتے ہیں کیا ان کی آنکھوں نے پاکستان کو دو لخت ہوتے نہیں دیکھا؟ کیا انہوں نے کراچی کو تباہ ہوتے نہیں دیکھا۔ جو کچھ پاکستانی انتظامی معاملات میں ہوتا ہے وہ کسی سے پوشیدہ ہے، تھانے، کچہریاں اور دوسرے انتظامی محکمے شرافت سے نا واقف ہیں، ملک غیروں کا مقروض ہے اور نالائق حکمران اپنے اقتدار کو دوام دینے کے لئے اپنی جان لڑا رہے ہیں، عمران خان ایک پاکستانی ہے کھلاڑی ہونے کے ناتے لوگ اس سےپیار کرتے ہیں، اگر اس کے دل میں اپنی غریب قوم کا درد جاگا ہے تو اسے حق ہے کہ وہ اقتدار میں آکر قوم کو غربت کی دلدل سے نکالے۔ ہمارا دل کہتا ہے کہ عمران خان غریبوں کا ہمدرد ہے اور یقیناً غریبوں کے لئے عمدہ شخصیت ثابت ہوگا۔ بلاول بھٹو ابھی بچہ ہے اسے اپنے باپ نے اس سیاسی جنگ میں جھونک دیا ہے وہ بے شک عقل مند ناناکا خون ہے مگر ابھی اسے کے اندر حقیقی زندگی کا شعور نہیں ہے۔ میرے ہم وطنو لالچی حکمران جو پوری دنیا کی دولت سمٹنے کے شوق میں عوام کو بے وقوف بنانے میں ماہر ہیں وہ کوئی اور کاروبار کریں، غریبوں کا استحصال کرنے سے باز رہیں، ایسے نظر آتا ہے کہ بد معاشی کے ماہر لوگوں کے ساتھی ہر جگہ موجود ہیں مگر یہ یاد رکھیں کہ ایسے لوگوں کو اقتدار میں رکھنے سے ملک کو یقیناً نقصان ہوگا، وطن کی آزادی سے سب سے زیادہ اہم ہے، نماز پڑھنے سے تو انگریزوں نے بھی منع نہ کیا تھا مگر غلامی کا ذائقہ آج بھی ہمارے اندر موجود ہے۔
تازہ ترین