• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
تحریر:محمد سعید مغل…برمنگھم
روز اول سے حق و باطل کی جنگ جاری ہے، لیکن حق کی شمع کو باطل باوجود اپنی مادی طاقت کے شکست دینے میں کامیاب نہیں ہوسکا اور نہ ہی قیامت تک کامیاب ہوسکے گا۔ تاریخ عالم گواہ ہے حق کبھی کبھی وقتی طور پر دب تو سکتا ہے، مگر مٹ نہیں سکتا۔ دب کر پھر ابھرتا ہے اور ہر بار ایک نئے ولولہ سے نام پیدا کرتا ہے، یہی باطل انیسویں صدی عیسوی میں بھارت کی سرزمین سے امت مسلمہ کے اندر اپنے مذموم منصوبے لے کر ابھرا تو برصغیر کے مسلمان برصغیر ہند کے حضرت امیر ملت پیر سید جماعت علی شاہ محدث علی پوری اور پیر سید مہر علی شاہ گولڑوی کی رہنمائی میں ہر قربانی کے لیے تیار ہوگئے۔ آج اکیسویں صدی میں ایک بار پھر ہالینڈ کے شیطانی ذہنیت کے جنونی سیاسی جماعت کے ایک سرپھرے شخص نے رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے گستاخانہ خاکے کے لیے حکومت نیدر لینڈ سے اجازت لی ہے جس سے ساری دنیا میں مسلمانوں کے جذبات مجروح ہوئے ہیں کیونکہ اس تحفظ ناموس رسالت کے لیے پوری دنیا میں اس اسلام دشمن نظریہ کی سوچ رکھنے والے پلید ذہن رکھنے والی کی مذمت کی گئی ہے۔ جس نے دنیا میں امن کو خطرے میں ڈالنے کی مذموم کوشش کی ہے۔ اس شخص نے یہ بھی کہا ہے کہ ہالینڈ میں کسی اسلامی مدرسے، مسجد کی تعمیر کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ توہین رسالت کے خاکوں کے مقابلے کروائے جائیں گے۔ پچھلے دنوں برمنگھم میں برطانیہ بھر کے علما کرام کا ایک اجلاس انجمن خدام الصوفیہ انٹر نیشنل امیر ملت ٹرسٹ برطانیہ و یورپ پیر سید منور حسین شاہ جماعتی جانشین علی پوری کی صدارت ہوا۔ علما کرام نے متفقہ فیصلہ کیا کہ اس جنونی شخص کا مقابلہ کرنے کے لیے تمام امت مسلمہ کو اتحاد اور اتفاق کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔ ہر مسلمان کا عقیدہ ہے خواہ وہ کسی عقیدے یا مسلک سے تعلق رکھتا ہو۔ اپنے رسول اکرام صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں گستاخانہ حرکت کو برداشت نہیں کرسکتا۔ آج سے ایک صدی قبل برصغیر کے جس روحانی و علمی شخصیت نے منکرین ختم نبوت کو للکارا تھا۔ آج بھی ان ہی کے خانوادہ کے عظیم سپوت نے اس مشن کی ذمے داری لی ہے۔ میری مراد حضرات پیر سید منور حسین شاہ جماعتی جانشین علی پوری ہے۔اجلاس میں متفقہ فیصلہ ہوا کہ برطانیہ میں ہائوس آف لارڈز، ہائوس آف کامنز اور دیگر انسانی حقوق کی تنظیموں سے رابطہ کرکے، ان خاکوں کو روکا جائے گا اور اس شیطانی ذہنیت کے شخص کی مذموم حرکت کو ناکام بنایا جائے گا کیونکہ محبت رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی محبت ہاری جان ہے اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی محبت کے بغیر ہمارا ایمان نامکمل ہے۔ آزادی اظہار رائے کے نام پر کسی کے جذبہ ایمانی کو مجروح کرنا مقدس ترین ہستیوں کے بارے میں گستاخی کی اجازت کسی طرح نہیں دی جاسکتی۔ اس جنونی شخص کو مقام عبرت بنانا ضروری ہے۔ پارلیمنٹ میں کارٹون کا مقابلہ کروانا، پھر انعامات کا اعلان، ہالینڈ کی پارلیمنٹ نے اجازت دی ہے اس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔
تازہ ترین