• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

الیکشن 2018ء،اب کوئی دوسری بیوی پوشیدہ نہیں رہے گی

کراچی (تجزیہ:محمد اسلام) بیویوں پر بہت کچھ لکھا گیا ہے مگر دوسری بیویوں پر ابھی بہت کچھ لکھنا باقی ہے، دراصل دوسری بیویاں عموماً پوشیدہ رکھی جاتی ہیں، اس لیے لکھاریوں کی نظروں سے بھی پوشیدہ رہتی ہے، شادی ایک ہی اچھی ہوتی ہے لیکن مالی حیثیت اور حکیم صاحب اجازت دیں تو دوسری، تیسری اور چوتھی میں بھی کوئی حرج نہیں۔ آپ کو کھلی اجازت دی گئی ہے مگر دوسری شادی کے انکشاف کو ایسا بنا دیا گیا ہے جیسے بندہ چور یا ڈا کو ہو۔ بہرکیف ایک ساتھ دو بیویاں رکھنا آسان نہیں چاہے،دوسری پوشیدہ ہو یا عیاں ہوں، بقول صفدر علی انشا

دو شادیاں تو کی ہیں مگر کچھ نہ پوچھئے

کشتی پھنسی ہے بیچ بھنور، کچھ نہ پوچھئے

بندہ دو بیویوں میں تقسیم ہو جاتا ہے، دونوں کا بہت خیال رکھنا ہوتا ہے، برابر کا حق دنیا ہوتا ہے۔کبھی ایک کے گھر اور کبھی دوسری کے گھر جانا پڑتا ہے اور دوسری بیوی آمد پر کچھ اس طرح محسوس کرتی ہے، شاہدہ عروج خان کا شعر ہے

خوشبو بن کر آ جاتے ہو

پھر مجھ کو مہکا جاتے ہو

اس کے بعد پھر انتظار کی کیفیت رہتی ہے۔ آپ سوچ رہے ہوں گے ، خاکسار کیوں دوسری بیوی کے چکر میں پڑ گیا ہے تو عرض ہے کہ حالیہ الیکشن میں 60؍ سیاست دان ایسے ہیں جنہیں مجبوراً اپنی دوسری بیویوں کو ڈیکلیئر کرنا پڑا ہے کیونکہ امین و صادق هکی دفعات کی تلوار ان کےسر پر لٹک رہی ہے۔ یقیناً جو پوشیدہ بیویاں سامنے آئی ہیں ان کے لیے الیکشن 2018ء میں لاٹری نکل آئی ہے اس الیکشن میں اب کوئی دوسری بیوی پوشیدہ نہیںرہے گی۔ یہ اچھی بات ہے کہ سیاست دانوں نے اپنی پوشیدہ بیویوں کو بھی ڈیکلیئر کر دیا ہے۔ میرا خیال ہے کہ اب وقت آ گیاہے کہ بعض سیاست دان اپنے پوشیدہ بچوں کو بھی ڈیکلیئر کر دیں اگر ہمارے معاشرے میں دوسری بیوی کو پوشیدہ رکھنا پرانی روایت ہے لیکن بیوی پہلی ہو یا دوسری اس سے کچھ پوشیدہ نہیں رہتا۔ میں پوشیدہ بیویوں کو منظرعام پر آنے پر مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ مجھ اُمید ہے پوشیدہ بیویاں اب انتہائی مسرور ہوں گی کیونکہ دنیا اس امر سے آگاہ ہو گئی ہے کہ وہ کس کی دوسری بیوی ہیں۔ دو بیویاں رکھنے والے سیاست دان یہی سوچ رہے ہوں گے کہ سیاست کا ستیاناس ہو کر بیوی سمیت ان کے پوشیدہ اثاثے سامنے آ رہے ہیں مگر اس موقع پر حکیم شرارتی کا کہنا ہے کہ وہ نکاح اور شادی کے زبردست حامی ہیں لہٰذا وہ دو بیویاں رکھنے والے سیاست دانوں کو قابل مبارک باد تصور کرتے ہیں اور یہ درخواست بھی کرتے ہیں اگر تیسری اور چوتھی بیوی رکھنے والے سیاست دان ہیںتو انہیں چاہیے انہیں بھی ڈیکلیئر کر دیں ایک سیاست ہی نہیں دیگر شعبوں میں بھی ہمیں دوسری بیو ی کو رکھنے کا قوی رجحان دکھائی دیتا ہے، پولیس و کسٹم افسران یا سرکاری بیوروکریٹس کے علاوہ کاروباری افراد میں بھی دوسری بیوی رکھنے کی روایت مستحکم دکھائی دیتی ہے لیکن ابھی یہ حضرات پوشیدہ بیویوں کو سامنے لانے پر مجبور نہیں ہیں۔ ان کی پہلی بیویوں کو چاہیے کہ وہ ان پر نظر ہی نہیں بلکہ بری نظر بھی رکھیں۔ ایک جانب بعض سیاست دان طوفانی دورے کر رہے ہیں جبکہ دوسری جانب دوسری بیوی کے سامنےآنے سے گھر میں بھی طوفان بپا ہو گیا ہے۔ اسی لیے حکیم شرارتی فرماتے ہیں کہ دو نمبر کا معاملہ ہمیشہ گڑبڑ کرتا ہے۔ خیر انہیں کہنے دیجئے ہم نے دوسری بیوی پر لکھنے کا حق ادا کر دیا ہے آپ تھوڑے لکھے کو بہت سمجھیں باقی پھر کبھی سہی۔

m.islam@janggroup.com.pk

تازہ ترین