• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ٹرمپ پیوٹن ملاقات،دنیا ہمیں ایک ساتھ دیکھنا چاہتی ہے،امریکی صدر

ٹرمپ پیوٹن ملاقات،دنیا ہمیں ایک ساتھ دیکھنا چاہتی ہے،امریکی صدر

 کراچی ( نیوز ڈیسک) روسی صدر ولادیمر پیوٹن اور ان کے امریکی ہم منصب نے فن لینڈ کے دارالحکومت ہیلسنکی کے صدارتی محل میں ملاقات کی ہے، دونوں رہنمائوں نے فوج سے لے کر میزائلوں اور چین کے معاملے سمیت تمام معاملات پر بات چیت کی۔ پیر کے روز ملاقات کے آغاز کے موقع پر پیوٹن نے ٹرمپ سے کہا کہ وقت آگیا ہے کہ دو طرفہ تعلقات اور اہم عالمی امور پر بات چیت کی جائے۔ دوسری جانب ڈونلڈ ٹرمپ نے پیوٹن کو فٹبال ورلڈ کپ کے انعقاد پر کامیابی دی اور اسے کامیاب ترین ورلڈ کپ قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ملاقات کے دوران، فوج، میزائل، جوہری ہتھیاروں، چین اور دونوں کے باہمی دوست چینی صدر شی چن پنگ کے بارے میں بات چیت کی جائے گی۔ ٹرمپ کا یہ بھی کہنا تھا کہ روس کے ساتھ مل کر چلنا ایک اچھی چیز ہے کوئی برا کام نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ حققیت یہ ہے کہ ہم گزشتہ کئی برس سے ایک ساتھ نہیں ہیں۔ میرے خیال سے لوگ چاہتے ہیں کہ ہم دونوں ایک ساتھ ہوں۔ انہوں نے کہا کہ ہم دونوں ممالک عظیم جوہری طاقتیں ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ مجھے صدر بنے ہوئے زیادہ عرصہ نہیں گذرا ہے تاہم میں امید کرتا ہوں کہ ہمارے تعلقات غیر معمولی ہوں گے۔ دونوں ممالک کے درمیان اجلاس سے قبل جب ٹرمپ سے پوچھا گیا کہ وہ امریکی صدارتی انتخابات میں روسی مداخلت کے حوالے سے پیوٹن پر دبائو ڈالیں گے تو امریکی صدر کا کہنا تھا کہ ہم صرف وہ کریں گے جو بہتر ہوگا۔ امریکی صدارت انتخابات میں روسی مداخلت کے شواہد سامنے آنے کے بعد کئی امریکی ناقدین نے دونوں رہنمائوں کے درمیان ہونے والی ملاقات منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا تھا تاہم ٹرمپ اس پر بضد تھے کہ ملاقات ایک اچھی چیز ہے۔ گزشتہ ہفتے امریکی حکام نے 2016 کے صدارتی انتخابات میں امریکی مداخلت کے الزام میں روسی فوج کے 12 انٹیلی جنس افسران پر فرد جرم عائد کردی تھی۔ ہیلسنکی سے الجزیرہ کے نمائندے کا کہنا ہے کہ ٹرمپ ان معاملات کو اجاگر کرنے میں ناکام رہے ہیں جو ان کے ملک کے لئے انتہائی اہم سمجھے جاتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اس وقت کئی اہم عالمی ایشوز ہیں لیکن انہوں نے اس کا کوئی تذکرہ نہیں کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ٹرمپ نے امریکی الیکشن میں مداخلت، سائبر کرائم اور 12 روسی شہریوں پر فرد جرم عائد کرنے کا کوئی تذکرہ نہیں کیا۔ انہوں نے یوکرین میں روسی مداخلت اور کریمیا کے الحاق کے معاملے، مشرقی وسطیٰ کے تنازع بالخصوص شام کے مسئلے کا بھی ذکر نہیں کیا۔

تازہ ترین