• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

امریکا کو سالانہ 5 ہزار مختلف ہتھیار فروخت کررہے ہیں،دفاعی حکام

اسلام آباد(خبر ایجنسی)سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے دفاعی امور کو بریفنگ دیتے ہوئے دفاعی حکام نے بتایا کہ ہیوی انڈسٹری ٹیکسلا میں 16الخالد، 36 ٹی 80 یو ڈی ٹینکس بنا چکا، ادارے نے ابتک 165 بکتر بند گاڑیاں تیار کی ہیں، ایروناٹیکل کمپلیکس کامرہ 24 سپر مشاق طیارے سالانہ تیار کر سکتا ہے، ملک میں 14جے ایف 17تھنڈر بنا کر قومی خزانے کیلئے 49کروڑ ڈالرز بچائے،امریکا کو سالانہ 5 ہزار مختلف ہتھیار فروخت کررہے ہیں۔پاکستان آرڈیننس فیکٹری نے گزشتہ 5 سال میں 97 فیصد اہداف حاصل کیے، پی او ایف میں 14 فیکٹریاں ہیں، مسلح افواج کی ضروریات پوری کرنا ترجیح ہے ملٹری وہیکل ریسرچ محکمے کی کوششوں سے 426 ملین کی درامٓدات کی بجائے مقامی پیداوار سے 249 ملین کی بچت ہوئی، اگلے 5 سال کیلئے 200 سے 290 ملین روپے سالانہ کی بچت کا ہدف رکھا ہے، ڈیفنس خریداریوں کی مد میں وزارت کے اقدامات سے ترقیاتی مد میں 8 ارب 83 کروڑ اور سروسز کی مد میں 9 ارب 39 کروڑ بچت ہوئی۔تفصیلات کے مطابق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے دفاعی امورکا اجلاس چیئرمین کمیٹی لیفٹیننٹ جنرل(ر)عبدالقیوم کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہائوس میںہوا۔ اس موقع پر جنرل(ر)عبدالقیوم نے کہا کہ بھارت 4.2 ارب ڈالر کیساتھ بڑا دفاعی درآمد کنندہ ہے، چیئرمین کمیٹی پاکستان دفاعی درآمدات کے لحاظ سے 0.65ارب ڈالرز کیساتھ 12ویں نمبر پر ہے، وزارت کے ذیلی اداروں میں تحقیق و ترویج کو فروغ دینے کی ضرورت ہے، ادارے منافع کمائیںلیکن نجی شعبے کو بھی دفاعی پیداواری صنعت میں آنے دیں،وزارت کے ذیلی اداروں میں تحقیق و ترویج کو فروغ دینے کی ضرورت ہے، فاٹا کے انضمام کے بعد وہاں اسلحہ سازی کو قومی صنعت کا درجہ دینے کی ضرورت ہے، اس اقدام سے شدت پسندی اور دہشت گردی کے رجحان کی حوصلہ شکنی ہوگی، وفاقی سیکریٹری دفاعی پیداوار خرابی صحت کے باعث اجلاس میں شرکت نہ کر سکے جبکہ ان کی جگہ قائم مقام سیکریٹری دفاعی پیداوار میجر جنرل علی عامر نے شرکت کی۔ اجلاس میں بریفنگ دیتے ہوئے دفاعی حکام نے اجلاس کو بتایا کہ ڈیفنس ایکسپورٹ پروموشن آرگنائزیشن ایگزیکٹو آرڈر پر چل رہا ہے، تمام دفاعی پیداواری اداروں کو آزاد اور خودمختار ہونا چاہیے، ہیوی انڈسٹری ٹیکسلا حال ہی میں 16 الخالد، 36 ٹی 80 یو ڈی ٹینکس بنا چکا۔ حکام نے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ ادارے نے ابتک 165 بکتر بند گاڑیاں تیار کی ہیں، ایچ آئی ٹی کے حکام نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ ایروناٹیکل کمپلیکس کامرہ 24 سپر مشاق طیارے سالانہ تیار کر سکتا ہے، مختلف ممالک کو 90 سپر مشاق طیارے فراہم کر چکے۔ملک میں 14 جے ایف 17 تھنڈر بنا کر قومی خزانے کیلئے 49 کروڑ ڈالر بچائے،جبکہ میراج ری بیلڈ فیکٹری نے ملکی خزانے کو 21 کروڑ 70 لاکھ ڈالر کا فائدہ پہنچایا، حکام نے سینیٹر نعمان خٹک کے سوال’’ کیا پاک فضائیہ کو بھی بین الاقوامی قیمت پر طیارے فراہم کرتے ہیں ؟سرکاری و نجی شعبے کے مابین تعاون بڑھایا جائے، دفاعی پیداوار میں بھارت کا موازنہ نہ کریں، بھارت کا معیار بدترین ہے، چین ہر چیز کی ریورس انجینئرنگ کرکے اپنی پیداواری صلاحیت بڑھا رہا ہے‘‘ پر حکام نے بتایا کہ اسی قیمت پر فراہم کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ ایروناٹیکل کمپلیکس کامرہ حکام نے اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ کمپنیوں کا منافع لازمی، درآمدات پر انحصار کم، مقامی پیداوار بڑھانا ہو گی،دفاعی حکام نے بتایا کہ پاکستان آرڈیننس فیکٹری نے گزشتہ 5سال میں 97فیصد اہداف حاصل کیے۔ پی او ایف میں 14فیکٹریاں ہیں، مسلح افواج کی ضروریات پوری کرنا ترجیح ہے، امریکا کو سالانہ 5 ہزار مختلف ہتھیار فروخت کررہے ہیں،امریکا میں ہونے والی ہتھیاروں کی نمائش میں 3سال سے شرکت کررہے ہیں، امریکا کی مارکیٹ تک رسائی بھی ہے اور مصنوعات کی فروخت کو وسعت بھی دے رہے ہیں، پی او ایف کے ذیلی اداروں نے گزشتہ سال 2 ارب 14 کروڑ سے زائد ٹیکسوں کی مد میں ادا کیے، بریفنگ پی او ایف کی مجموعی طورپر پیداوار سے 9 ارب 10 کروڑ سے زائد کمرشل آمدن ہوئی، بریفنگ مجموعی پیداوار سے 3 ارب 93 کروڑ کے ٹیکسز ادا کئے گئے، حکام نے مزید بتایا کہ وزارت دفاعی پیداوار کی امریکا، ترکی، امارات سمیت 24 ملکوں برامدات 196 ملیں ڈالر زرہیں، ملٹری وہیکل ریسرچ محکمے کی کوششوں سے 426 ملین کی درامدات کی بجائے مقامی پیداوار سے 249 ملین کی بچت ہوئی، اگلے پانچ سال کیلئے 200 سے 290 ملین روپے سالانہ کی بچت کا ہدف رکھا ہے، ڈیفنس خریداریوں کی مد میں وزارت کے اقدامات سے ترقیاتی مدوں میں 8ارب 83کروڑ اور سروسز کی مد میں 9ارب 39کروڑ بچت ہوئی۔14سپر مشاق جہاز تیار کرچکے۔

تازہ ترین