• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کراچی کرکٹ کےخلاف سازش سے شہر کےکھلاڑی متا ثر ہورہے ہیں

سرفراز کو منصوبہ بندی کے لئے ورلڈکپ تک پاکستانی ٹیم کی قیادت سونپی جائے

کےسی سی کے سابق صدر پروفیسر اعجاز فاروقی سے بات چیت

جنگ رپورٹ

پروفیسر اعجاز فاروقی ایک دہائی سے کراچی کرکٹ سے وابستہ ہیں،پاکستان کرکٹ بورڈ گورننگ بورڈ کے تین سال ممبر رہے۔ان کی پاکستان کرکٹ پر گہری نظر ہے۔اعجاز فاروقی کو کراچی کرکٹ میں مسٹر نو پرابلم کے نام سے مشہور ہیں۔کھلاڑیوں کو ان کی کارکردگی پر دل کھول کر انعامات دیتے ہیں اور انہوں نے کراچی سٹی کرکٹ ایسوسی ایشن میں کئی ایسے کام کئے جس کی وجہ سے انہیں مدتوں یاد رکھا جائے گا۔پروفیسر اعجاز فاروقی نے صدر بننے کے بعد کے سی سی اے کے دفتر کو کارپوریٹ آفس کے انداز میں نئی شکل دی۔ایک ا یسے دفتر کو جوکباڑ خانہ بنا ہوا تھا جس انداز سے تبدیل کیا ، لوگ اس کی مثال دیتے ہیں،پھر اچانک پاکستان کرکٹ بورڈ کی ایک شخصیت ان سے ناراض ہوگئی اور ان کے خلاف سازشیں شروع ہوگئیں،کے سی سی اے کے انتخابات میں جب سازشیں عروج پر تھیں اور پی سی بی کی ایک شخصیت کراچی کرکٹ کو ریموٹ کنٹرول سے چلانا چاہتی تھی اعجاز فاروقی نے ندیم عمر کے حق میں صدارت چھوڑ کر سب کو حیران کردیا۔اعجاز فاروقی کے فیصلے سے ان کے مخالفین پریشان ہوگئے ،اب ندیم عمر کے ساتھ بھی وہی کھیل کھیلا جارہا ہے لیکن اعجاز فاروقی کہتے ہیں کہ کراچی کے کرکٹرز کو نقصان نہیں ہونا چاہیے۔ندیم عمر کو کام کرنے کا پورا موقع ملنا چاہیے۔سازشوں سے شہر کا کھلاڑی متاثر ہورہا ہے،پروفیسر اعجاز فاروقی کہتے ہیں کہ پاکستان کرکٹ کے لئے اس وقت خوش قسمتی ہے کہ سرفراز احمد تینوں فارمیٹ میں پاکستان کے کپتان ہیں۔پاکستان کرکٹ کے لئے یہ اعزاز کراچی کرکٹ کے لئے بھی اعزاز ہے۔سرفراز احمد نے کپتان بن کر پاکستان ٹیم کو ٹی ٹوئینٹی میں نمبر ایک بنوایا۔گذشتہ سال اوول میں پاکستانی ٹیم نے بھارت کو ہراکر آئی سی سی چیمپنز ٹرافی جیتی۔اب زمبابوے میں عالمی رینکنگ میں صف اول کی ٹیم آسٹریلیا کو ہراکر تین ملکی کرکٹ ٹورنامنٹ جیتا۔اعجاز فاروقی کہتے ہیں کہ سرفراز پاکستان کرکٹ کو بلندیوں کی جانب لے جارہے ہیں ۔پاکستان کرکٹ بورڈ کو چاہئے کہ سرفراز احمد کو ورلڈ کپ تک پاکستانی ٹیم کی قیادت سونپی جائے تاکہ وہ ریلکس ہوکر کرکٹ ٹیم کی قیادت کریں اور پاکستان کو مشن ورلڈ کپ میں بھی کامیابی دلوائیں۔پروفیسر اعجاز فاروقی کا کہنا ہے کہ سرفراز احمد کراچی کی پہچان ہیں لیکن وہ پورے ملک کے کھلاڑیوں کو ساتھ لے کر چل رہے ہیں۔یہی وجہ ہے کہ پاکستان ٹیم میں ٹیم اسپرٹ بہت زیادہ ہے۔سرفراز احمد اور مکی آرتھر کا کمبی نیشن پاکستان کرکٹ کو مزید اوپر لے جائے گا۔اگر سرفراز احمد کو ورلڈ کپ تک کپتان دے دی گئی تو مزید موثر انداز میں اپنی پلاننگ کریں گے۔اور ان کے خلاف میڈیا میں سابق کرکٹرز جو قیاس آرائیاں کررہے ہیں وہ بھی دم توڑ جائیں گی۔اعجاز فاروقی کا کہنا ہے کہ ٹیسٹ اور ون ڈے کرکٹ سے بڑھ کر اس وقت ٹی ٹوئینٹی کرکٹ کی دنیا بھر میں ڈیمانڈ ہے۔یہ چھوٹے فارمیٹ کی کرکٹ تین گھنٹے کی فلم کی طرح ہے یہی وجہ ہے کہ اس فارمیٹ کو دنیا بھر میں پذیرائی ملی ہے۔اس وقت پاکستان کی ٹیم پہلے اور بھارتی ٹیم دوسرے نمبر پر ہے لیکن بھارت پاکستان سے دو طرفہ سیریز نہ کھیل کر اس کھیل کے ساتھ نا انصافی کررہا ہے۔انہوں نےپی سی بی انٹر نیشنل کرکٹ کونسل کو مشورہ دیا ہے کہ وہ اس سلسلے میں مداخلت کرکے بھارت کو قائل کرے کہ پاکستان کے ساتھ سیریز کھیلے۔ اس وقت آئی سی سی کے زیادہ تر اسپانسرز بھارتی ہیں اسی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے آئی سی سی بھارت کو بلیک میل کررہا ہے۔بھارت کو چاہیے کہ وہ کھیل کی ساکھ کو خراب نہ کرے اگر دونوں ملک ایک دوسرے کے خلاف نہیں کھیلیں گے تو شائقین بھی گراونڈز کا رخ نہیں کریں گے۔آئی سی سی چیمپنز ٹرافی میں پاکستان اور بھارت کے درمیان دو میچ ہوئے تھے دونوں میچوں کی مقبولیت کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ گراونڈ ز میں تل دھرنے کی جگہ نہیں تھی۔واضع رہے کہ آئی سی سی نے نئے فیوچر ٹور پروگرام کا اعلان کیا ہے۔ستم ظریفی یہ ہے کہ دونوں ملکوں کے درمیان2023تک کوئی دو طرفہ سیریز نہیں ہے۔ستمبر میں پاکستان اور بھارت کا اگلا میچ متحدہ عرب امارات میں ہوگا یہ ایشیا کپ کامیچ ہوگا۔


تازہ ترین