• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سپریم کورٹ نے حنیف عباسی کی درخواست مسترد کردی

سپریم کورٹ نے حنیف عباسی کی درخواست مسترد کردی

سپریم کورٹ نے ن لیگی رہنما حنیف عباسی کی اسلام آباد ہائی کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دینے کی درخواست مسترد کردی اورہائی کورٹ کے فیصلے کو برقرار رکھا ہے ۔

حنیف عباسی نے ایفی ڈرین کیس کا فیصلہ 5روز میں سنائے جانے کے ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف درخواست دائر کی تھی ۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق ن لیگی رہنما کے حوالے سے اسلام آباد ہائی کورٹ نے انسداد منشیات کی عدالت کو ایفی ڈرین کیس کا فیصلہ 21 جولائی تک سنانے کا حکم دے رکھا ہے ۔

حنیف عباسی کے وکیل کامران مرتضیٰ نے سپریم کورٹ میں دلائل دیتے ہوئے کہا کہ حنیف عباسی کے خلاف ایفی ڈرین کیس 2 اگست کے لیے مقرر تھا، عدالت نے درخواست گزار شاہد اورکزئی کی درخواست پر کیس 16 جولائی کےلیے مقرر کردیا۔

حنیف عباسی کے وکیل نے کہا کہ ہائیکورٹ کا دائرہ اختیار نہیں بنتا کہ کیس کو طے شدہ تاریخ سےپہلے سنے۔

اس پر جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیئے کہ آئین کے آرٹیکل 203 کے تحت ہائیکورٹ کا اختیار بنتا ہے، جسٹس عظمت سعید نے کہا کہ آپ نے عدالتی فیصلے میں رضامندی ظاہر کی ہے۔

کامران مرتضیٰ نے مؤقف اپنایا کہ میں بیان حلفی دینے کو تیار ہوں،کوئی رضامندی ظاہرنہیں کی، سپریم کورٹ نے درخواست گزار شاہد اورکزئی پر پابندی عائد کررکھی ہے۔

جسٹس عظمت سعید نے ریمارکس دیئے کہ اگرپابندی لگائی ہے تو اس کایہ مطلب نہیں کہ شہری کاحق بھی نہیں رہا۔

عدالت نے کامران مرتضیٰ کے دلائل سننے کے بعد حنیف عباسی کی استدعا مسترد کرتے ہوئے اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ برقرار رکھا۔

تازہ ترین