• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بلوچستان میں اب تک فارنزک لیبارٹری قائم نہیں کی جاسکی

بلوچستان میں اب تک فارنزک لیبارٹری قائم نہیں کی جاسکی

بلوچستان میں دہشت گردی کے واقعات طویل عرصے سے اور تسلسل کے ساتھ ہورہے ہیں ، ان کے سد باب کے لیے حکام بالا کی سنجیدگی کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ اب تک صوبے میں فارنزک لیبارٹری ہی قائم نہیں کی جاسکی ہے ۔

بلوچستان میں دہشت گردی کے تسلسل سےہونےوالےواقعات اور جرائم کی وارداتوں کی فوری تفتیش کیوں کر ممکن ہو، ان میں ملوث دہشت گردوں اور مجرموں کاسراغ کیسے لگے اور انہیں فوری طور پرکیفرکردارتک کیسے پہنچایا جائے، ان سب کے لیے فارنزک لیبارٹری کا ہونا ناگزیر ہےجس کاصوبےمیں کوئی وجودہی نہیں۔

مسئلہ صرف دہشت گردی کانہیں، اس کےعلاوہ قتل، جنسی زیادتی، چوری، ڈکیتی یا دیگرفوجداری جرائم کی تفتیش وتحقیق اور ملوث مجرموں تک پہنچنےکےلئے بھی فارنزک ثبوت اہم ہوتے ہیں۔

دوسری جانب صوبے میں فارنزک لیبارٹری کےلئےایک عمارت تومخصوص کی گئی اور اس کےمنصوبے پر عرصہ قبل پی سی ون بھی تیارکیاگیا،مگر بات اس سے آگے نہیں بڑھ سکی۔

ماہرین کاکہنا ہے کہ معاشرے میں دہشت گردی کےخاتمےاورجرائم سے پاک معاشرے کی تشکیل کےحوالےسےفارنزک لیب کاکردار انتہائی اہم ہے،اس بناء پرحکومت کو اس جانب فوری توجہ دینےکی اشد ضرورت ہے۔

تازہ ترین