• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پی ٹی آئی رہنمائوں کو بے نقاب کرنے کے اعلان پر خاتون رہنما کو اغوا کی دھمکی

پی ٹی آئی رہنمائوں کو بے نقاب کرنے کے اعلان پر خاتون رہنما کو اغوا کی دھمکی

لندن(سعید نیازی) برطانیہ میں پاکستان تحریک انصاف کی سابق ڈپٹی سیکریٹری اطلاعات نادیہ چوہدری نے الزام عاید کیاہے کہ پی ٹی آئی کے چند اہم رہنمائوں کوبے نقاب کرنے کے اعلان پر انھیں اغوا اور گرفتار کرنے کی دھمکیاں دی گئی ہے، انھوں نے ایک ویڈیو میسج میں جو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی ہے اپنے آپ الزام لگائو کے طور پر ظاہر کیا ہے ،انھوں نے دعویٰ کیا کہ انھوں نے پانامہ گیٹ کے بارے میں پی ٹی آئی اورایک حکومتی ایجنسی کو اہم معلومات فراہم کیں لیکن اب میرے بیڈ کے نیچے چھپے ہوئے ایک افسرنے میرا فون چرانے کی کوشش کی، یہ ڈرامائی ویڈیو اسلام آباد کے پوش ٹاور لگژری فلیٹس کے باہر ریکارڈ کی گئی ہے اس میں انھوں نے دعویٰ کیا ہے کہ اپنے اغوا کئے اور لاپتہ کئے جانے سے قبل یہ میرا آخری رابطہ ہوسکتاہے ۔نادیہ چوہدری نے دعویٰ کیاہے کہ انھوں نے 2016 میں ایون فیلڈ اپارٹمنٹس کے بارے میں شواہد پی ٹی آئی کے سیکریٹری اطلاعات نعیم الحق کو فراہم کئے تھے، لیکن انھوں نے عمران خاں اور جہانگیر ترین کو میرے اس کردار کے بارے میں کچھ نہیں بتایا اور اس کاتمام کریڈٹ زلفی بخاری کو دیا گیاجس نے کچھ بھی نہیں کیا تھا، انھوں نے دعویٰ کیا کہ انھوں نے کبھی نہ توکوئی رقم لی اورنہ ہی پی ٹی آئی میں کوئی عہدہ مانگا اور نہ ہی ٹکٹ کیلئے درخواست دی۔ ویڈیو میں انھیں گھبرایا ہوا ،خوفزدہ اورمدد طلب کرتے دکھایاگیاہے ،وہ قریب کھڑے چند افراد کی جانب اشارہ کرتی نظر آرہی ہیں اور کہہ رہی ہیں کہ وہ نعیم الحق وغیرہ ہیں، دی نیوز سے باتیں کرتے ہوئے نعیم الحق نے ان کے الزامات کی تردید کردی اورکہا کہ اس نے مجھے کبھی کوئی معلومات فراہم نہین کیں، وہ اپنے ساتھ ایک پاکستانی ڈاکٹر کو انگلینڈ سے لائی تھیں جس نے 1990 کے اوائل میںشریف فیملی کو مے فیئر فلیٹس کی فروخت کیلئے فروخت کنندہ کی جانب سے کردار ادا کیاتھا، لیکن انھوں نے کوئی ثبوت نہیں دیا ،ویڈیو پوسٹ کرنے کے فوری بعد نادیا چوہدری سے رابطہ منقطع ہوگیا ہے اور ان کے وکیل یاسرلطیف ہمدانی نے ٹوئٹ کیا کہ وہ لاپتہ ہوگئی ہیں لیکن بعد میں وکیل نے تصدیق کی وہ لاپتہ نہیں ہوئی ہیں اور ٹھیک ٹھاک ہیں، ہمدانی نے ایک پوسٹ میں دعویٰ کیا کہ نادیہ چوہدری محتسب کے سامنےدو سیاسی رہنمائوں کا نام لینے والی تھیں جنھوں نے مبینہ طورپر ان کوجنسی طورپر ہراساں کیا خاص طورپر ان میں سے ایک نے کے پی ہائوس میں مبینہ طورپر ان سے جنسی زیادتی کی کوشش کی اور وہ شور مچاکر بچ نکلنے میں کامیاب ہوئیں، نادیہ چوہدری اوران کے وکیل کی جانب سے لگائے جانے والے ان الزامات کاکوئی ثبوت نہیں مل سکا ایک فیملی ذریعہ نے بتایا نادیہ کے والد رمضان چوہدری اپنی بیٹی کے ساتھ رہنے کیلئے پاکستان آگئے ہیں اور اس ویڈیو کی وجہ سے پیدا ہونے والے خوف کی وجہ سےبرٹش ہائی کمیشن ان کی وہ اپنی فیملی کے ساتھ رابطے میں ہے۔ نادیہ چوہدری کےبارے میں کہاجاتاہے کہ ہو پی ٹی آئی یوکے کی بانیوں میں ہیں اور اس کی بہت سی کمپینز میں آگےآگے رہی ہیں، لیکن 2013 کے انتخابات کے بعد وہ پاکستان سے چلی گئیں اوراپنا زیادہ تروقت وہیں گزارتی رہیں، وہ مختلف میٹنگزاوردیگر عوامی تقریبات میں پی ٹی آئی کے رہنمائوں کے ساتھ دیکھی جاتی رہیں،ماضی میں نادیہ چوہدری نے مبینہ طورپر پی ٹی آئی کیلئے فنڈ جمع کرنے والوں کااہتمام کیا اوراگرچہ وہ زیادہ تر پاکستان میں ہونے کی وجہ سے پی ٹی آئی یوکے میں غیر فعال تھیں لیکن قبل ازیں وہ بہت فعال تھیں، ان کے والد معروف پاکستانی تاجر ہیں جو برطانیہ میں کے ایف سی کے کئی آئوٹ لیٹس کے مالک ہیں، وہ پاک برطانیہ ایوان صنعت وتجارت کے سینئر ڈائریکٹر بھی رہ چکے ہیں ان کے شوہر لندن میں ڈاکٹر ہیں لیکن ان کی اہلیہ تو پاکستان میں پی ٹی آئی کے ساتھ زیادہ تر وقت گزارتی رہیں وہ پس منظر میں رہے، نادیہ چوہدری کے ایک قریبی دوست نے اس نمائندے کوبتایا کہ وہ اپنے گھر پر نہیں ہیں اور بہت سے اوورسیز پاکستانیوں کی طرح پی ٹی آئی کی پالیسیوں سے مایوس ہیں۔

تازہ ترین