• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

عمران خان الیکشن کمیشن کے ریڈار پر آگئے ہیں‘تجزیہ کار

کراچی(ٹی وی رپورٹ) جیو نیوز کے پروگرام”الیکشن ہیڈکوارٹرز“کی میزبان رابعہ انعم اور منیب فاروق نے پاکستانی سیاست میں نا ختم ہونے والی نازیبازبان پر تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ ن لیگ اور تحریک انصاف کی جانب سے مسلسل غلط زبان استعمال کی جارہی ہے ، اس معاملے پر تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان الیکشن کمیشن کے راڈار پر آگئے ہیں ۔ پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے سینئر رہنما فواد چوہدری نے کہا ہے کہ عمران خان نے نا زیبا زبان استعمال نہیں کی ہے ، چور کو چور کہا ہے ، اگر کسی کو چور کو چور کہنے پر اعتراض ہو تو اس کا میں مداوا نہیں کرسکتا ۔ الیکشن کمیشن کے اعتراض پر انہوں نے کہا کہ یقینی طور پر الیکشن کمیشن کو غلط اطلاعات فراہم کی گئی ہیں وہ اس اعتراض کو ضرور خارج کردیں گے ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کوئی جلسہ بھی مایوس کن نہیں تھا ،جہلم کے لوگ ہم سے مایوس نہیں ہیں ، ہزاروں لوگوں کو جلسہ گاہ کے باہر انتظار کرنا پڑا تھا ، گرمی کے باوجود لوگ جلسے میں آئے ہم ان کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔این اے 102فیصل آباد سے ن لیگ کے طلال چوہدری کا مقابلہ تحریک انصاف کے نواب شیر سے ہوگا اس پر سینئر تجزیہ کار اور الیکشن ہیڈکوارٹرز کے سربراہ سہیل وڑائچ نے کہا ہے کہ لوگوں کی اس حلقے پر توجہ اس لیئے ہے کیونکہ طلال چودھری ن کے دفاع میں آگے آگے نظر آتے ہیں اور اس سے قبل وہ ق لیگ کی بھی ترجمانی کرچکے ہیں لیکن کیا ن لیگ یہ سیٹ نکال پائے گی ؟ کیونکہ ان کے مقابلے میں پی ٹی آئی کے امیدوار نواب شیر ہیں وہ پی پی سے بھی ایم پی اے رہے ہیں انہوں نے کہا مقابلہ سخت ہوگا ۔ مظہر عباس نے کہا کہ فیصل آباد ایک زمانے میں پی پی کا گڑ ہوا کرتا تھا اس کے بعد ن لیگ نے جگہ بنائی ۔ انہوں نے کہا نواب شیر کو اس حلقے میں زیادہ برتری ہے کیونکہ ان کو نا صرف پی ٹی آئی کی حمایت حاصل ہے بلکہ پی پی کے بھی ایک مضبوط حلقے کی سپورٹ ہے ۔ منیب فاروق اور عامر غوری نے کہا کہ آج کی صورتحال کے مطابق دونوں پارٹیوں کو برتری حاصل ہے لیکن میری نظر میں طلال چودھری اس حلقے میں مضبوط امیدوار نظر آتے ہیں۔ حفیظ اللہ نیازی نے کہا کہ13جولائی کے بعد پنجاب میں بہت بڑی تبدیلی آئی ہے جبکہ عمران خان کے پنجاب بھر میں جلسے فلاپ جارہے ہیں ۔ طلال چودھری مضبوط امید وارہیں۔سہیل وڑائچ نے کہا این اے 8مالاکنڈ سے پی پی کی جانب سے بلاول بھٹو کو الیکشن میں کھڑا کرنے کا عجیب فیصلہ ہے کیونکہ ان کے مقابلہ میں ایم ایم اے کے مولانا نصیر الیکشن لڑرہے ہیں اور اے این پی کا امیدوار بھی حصہ لے رہا ہے ، انہوں نے کہا اس کے باوجود بلاول بھٹو کے اس حلقے سے الیکشن لڑنے سے لگتا ہے کہ پی پی لوکل گروپ کی حمایت حاصل کی ہے ۔حفیظ اللہ نیازی نے کہا کہ اس حلقے میںمقابلہ پی ٹی آئی کے جنید اکبر اور گل نصیب خان کے درمیان ہوگا اور جنید اکبر مضبوط امیدوار نظرآتے ہیں ۔ مظہر عباس نے کہا کہ بلاول بھٹو پہلی مرتبہ تین جگہ سے الیکشن لڑ رہے ہیں اور ان کے لیے مالاکنڈ سب سے مشکل حلقہ ثابت ہوگا ۔ انہوں نے کہا کہ اگر پی ٹی آئی اور ایم ایم اے کا ووٹ تقسیم ہوجائے تو بلاول کو فائدہ ہوسکتا ہے ۔ لیکن اس کے باوجود ایم ایم اے کو ترجیح حاصل ہے ۔ عامر غوری نے کہا کہ زرداری نے اتنا بڑا جوا اس لیئے کھیلا کہ اپنے بچے کو کہیں سے ہروائیں لیکن اگر کہیں مک مکا ہوا ہے تو بلاول کامیابی حاصل کرلیں گے ۔ منیب فاروق نے کہا کہ مالاکنڈ میں تاریخی طور پر پی پی مضبوط رہی ہے لیکن یہاں پر بلاول بھٹو اور جنید اکبر کے درمیان مقابلہ ہوگا کیونکہ وہاں پر گل نصیب پی ایم ایل این اور پی ٹی آئی کا ووٹ کاٹے گی ۔ این اے 196جیکب آباد کے حوالے سے مظہر عباس اور منیب فاروق نے کہا کہ اس حلقے میں محمد میاں سومرو کو تمام لوگ سپورٹ کرتے ہیں چاہے وہ ان کے مخالفین ہی کیوں نا ہوں اور اسی لیئے انہیں اس حلقے میں برتری حاصل ہے ۔ حفیظ اللہ اور عامر غوری نے کہا میاں سومرو نے اس حلقے سے پہلے الیکشن نہیں لڑا اور اعجاز جاکھرانی پچھلے تین الیکشن یہاں سے جیت تے آئے ہیں اوریہاں پر سب سے بڑا قبیلہ بھی سومرو کا ہے تو اس لحاظ سے اعجاز جاکھرانی اس سیٹ سے جیتیں گے ۔

تازہ ترین