• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

نواز شریف کو الگ کمرہ دے دیا گیا، حکومت پنجاب

لاہور(خصوصی نمائندہ)پنجاب کے نگران وزیر اطلاعات احمد وقاص ریاض نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بتایا ہے کہ سابق وزیر اعظم نوازشریف کو اڈیالہ جیل میں الگ کمرہ دیدیا گیا، نوازشریف کو جیل قوانین 1978ء کے تحت ان کے استحقاق کے مطابق بہترکلاس کی سہولیات فراہم کر دی ہیں جس میں ایک بہتر کلاس کا قیدی اپنا بستر، گدا، جوتے، میز، کرسی، 21انچ کا ٹی وی، ریڈیو، ٹوائلٹ کا سامان، اخبارات اور دیگر ایسی اشیاء اپنے خرچے پر حاصل کر سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نوازشریف کو جیل کے ایک بہتر کلاس پورشن میں علیحدہ کمرے میں رکھا گیا ہے جہاں انہیں ایک لوہے کا پلنگ، ذاتی بستر کی چادریں اور کپڑے، ایک چھت کا پنکھا، دو بریکٹ فین اور ٹوائلٹ کے سامان کی سہولت دی گئی ہے۔ وزیراطلاعات نے بتایا کہ نوازشریف کو چہل قدمی کے لئے مناسب جگہ فراہم کی گئی ہے اور وہ باقاعدگی سے اپنے کمرے سے منسلک لان میں واک بھی کرتے ہیں۔ انہوں نےبتایا کہ جیل کا میڈیکل سٹاف اور راولپنڈی انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی کے کنسلٹنٹ نوازشریف کا باقاعدگی سے طبی معائنہ بھی کرتے ہیں اور اسی ادارے کے ماہر غذا کی تجویز کردہ خوراک تعینات کردہ ایک خصوصی باورچی تیار کر کے فراہم کرتا ہے اور انہیں پھل، سلاد، کھجوریں اور تجویز کردہ خوراک (قیمہ) بھی فراہم کیا جا رہا ہے اور ان کی صحت تسلی بخش ہے۔وزیراطلاعات پنجاب نے بتایا کہ نوازشریف سے ان کے خاندان کے افراد اور دوست (ان کی خواہش پر) ان سے جمعرات کے روز ملاقات کر سکتے ہیں۔ تاہم قانونی ماہرین ان سے ہفتے میں کسی بھی ایک دن مل سکتے ہیں اور اس پر بھی قوانین کے مطابق عمل ہو رہا ہے۔ محکمہ جیل خانہ جات کے ایڈیشنل انسپکٹر جنرل ملک مبشراحمد خان نے پریس کانفرنس کو بتایا کہ جیل کے قوانین و ضوابط پر باقاعدگی سے عمل ہو رہا ہے اور مریم نواز کو بھی خاتون ہونے کے ناطے جو ترجیحی سہولیات حاصل ہو سکتی ہیں دی گئی ہیں۔انہوں نے بتایا کہ اب جیل میں اے یا بی کلاس نہیں بلکہ آئین میں ترمیم کے بعد عام اور بہتر کلاس ہوتی ہے اور نوازشریف کو اس میں بہتر کلاس دی گئی ہے۔پریس کانفرنس میں سوالات کا جواب دیتے ہوئے احمد وقاص ریاض نے کہا کہ پنجاب بھر میں سیاستدانوں کی سکیورٹی کے لئے خصوصی اقدامات کئے گئے ہیں اور ان کے تحفظ کو ہر قیمت پر یقینی بنایا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جیل کے قواعدوضوابط سے ہٹ کر کچھ نہیں کیا جا سکتا۔ ہم قوانین کے پابند ہیں اور وہی کچھ کیا جا رہا ہے جس کی آئین اور قانون اجازت دیتا ہے۔
تازہ ترین