• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

’’جو منشور پر ساتھ دیگا، اس سے اتحاد ہو گا‘‘

’’جو منشور پر ساتھ دیگا، اس سے اتحاد ہو گا‘‘

پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کہتے ہیں کہ پیپلز پارٹی اداروں اور نظام کو مضبوط کرنا چاہتی ہے، جو پیپلز پارٹی کے پاکستان بچانے کے منشور پر ساتھ دے سکتے ہیں ان سے اتحاد ہوسکتا ہے۔

انہوں نے پنجاب کے شہر چنیوٹ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئےکہا کہ پیپلزپارٹی کے خلاف ہمیشہ اتحاد بنے لیکن ہم لڑتے رہے، کمزور جمہوریت بھی مضبوط آمریت سے بہتر ہے۔

چیئرمین پیپلزپارٹی کا کہنا ہے کہ جس طرح پنجاب میں لوگوں نے استقبال کیا اس کا شکریہ ادا نہیں کر سکتا، پنجاب اس وقت نظریاتی بحران کا شکار ہے، اسے کئی برس سے یرغمال بنا کر رکھا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پنجاب کے لوگوں کو پیپلز پارٹی بطور متبادل قوت نظر آ رہی ہے، پاکستان پیپلز پارٹی اسی صوبے میں بنی، عوام چاہتے ہیں کہ مسائل پر بات کی جائے، گالم گلوچ کی سیاست نہ کی جائے۔

بلاول بھٹو زرداری کا مزید کہنا ہے کہ پی ٹی آئی اور مسلم لیگ ن کی پالیسی ایک ہی ہے، عوام کو صرف پیپلزپارٹی ہی واحد نظریاتی جماعت نظر آ رہی ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ عوام کو صرف پیپلزپارٹی کے منشورکی ضرورت ہے،وہ اسے دوبارہ دیکھنا چاہتے ہیں،ہم یوٹرن کی سیاست نہیں کرتے،عوام گالم گلوچ نہیں، مسائل حل کرنے کی سیاست چاہتے ہیں۔

بلاول نے یہ بھی کہا کہ یہ الیکشن میرا پہلا الیکشن ہے، عوام کو ساتھ دینا ہو گا، میثاق جمہوریت کے وقت شاہ محمود قریشی بھی موجود تھے، اس بارے میں کیا کہوں؟

تازہ ترین