• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
, ,

علی ظفر کی فلم”طیفا اِن ٹربل“ کا دھمال، تمام شوز ہاؤس فُل


علی ظفر کی فلم ”طیفا اِ ن ٹربل “ نے ملک بھر کے سنیما گھروں میں انٹری دے دی ہے.

فلم نے ریلیز ہوتے ہی دھوم مچادی، سینما ہاؤسز کے تمام شوز ہاؤس فُل گئے اور فلم کے ٹکٹس حاصل کرنے کیلئے لمبی لمبی قطاریں نظر آرہی ہیں۔

علی ظفر کی فلم”طیفا اِن ٹربل“ کا دھمال، تمام شوز ہاؤس فُل

ایڈوانس بکنگ پر بھی رش ہے، اس وقت صرف ایک ہی فلم کی بات کی جارہی ہے اور وہ ہے ”طیفا اِن ٹربل“ اس وقت فلم بینوں کا یہی ہاٹ ٹاپک ہے۔

پاکستان کی سب سے بڑی اور مہنگی فلم نے آتے ہی باکس آفس پر طوفان برپا اور دھمال کردیا ہے۔ علی ظفر اور مایا علی نے سب کے دِل جیت لئے ہیں ۔ بچے اور بڑے سب ہی طیفہ کے دیوانے بن چکے ہیں۔ یہ فلم پاکستان سمیت دُنیا کے 25 ممالک میں مختلف زبانوں میں ریلیز کی گئی ہے۔

علی ظفر کی فلم”طیفا اِن ٹربل“ کا دھمال، تمام شوز ہاؤس فُل

فلم کا اوپننگ ڈے انتہائی شاندار رہا اور عوام نے فلم کے حوالے سے بہترین رسپانس دیا۔ شائقین جب فلم دیکھنے بیٹھے تو کئی مواقع پر پورا ہال تالیوں سے گونج اُٹھا، لوگ خاص طور پر نوجوان اور بچے طیفا طیفا کے نعرے لگا رہے تھے۔ فلم دیکھنے کے بعد لوگوں نے کہا کہ یہ فُل ٹائم نان اسٹاپ فیملی انٹرٹینمنٹ ہے۔

پہلے دِن کے ردِعمل کو دیکھتے ہوئے یہ اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ یہ فلم بزنس کے نئے ریکارڈ قائم کرے گی البتہ یہ بات واضح ہے کہ اس فلم نے ریلیز ہونے سے قبل ہی متعدد ریکارڈ توڑے اور متعدد مثالیں قائم کیں جو آج تک کسی فلم کے کریڈٹ پر نہیں تھیں۔


لوگوں کا کہنا تھا کہ بہت عرصے بعد ایسی بھر پور تفریحی پاکستانی فلم دیکھنے میں آئی ہے جس میں اُنہیں بہت مزہ آیا۔

فلم میں ایکشن بھی ہے، رومانس بھی ، میوزک بھی ، گانے بھی ، شاندار لوکیشن بھی اور خوبصورت کیمرہ ورک بھی ہے۔ فلم کے گانے تو ریلیز ہوتے ہی لوگوں کی پسندیدگی کی سند حاصل کرچکے ہیں۔

فلم کے اندر فائٹنگ کے مناظر بالکل اصل دکھائی دے رہے تھے۔ پولینڈ کی دلفریب لوکیشنز کو خوبصورت انداز میں فلمایا گیا ہے۔

علی ظفر کی فلم”طیفا اِن ٹربل“ کا دھمال، تمام شوز ہاؤس فُل

لوگوں نے یہ بھی بتایا کہ اُنہیں لگ ہی نہیں رہا تھا کہ وہ کوئی پاکستانی فلم دیکھ رہے ہیں بڑے پردے پر جاندار کہانی کو دیکھ کر ایسا لگا جیسے وہ کوئی اعلیٰ معیار کی ہالی ووڈ فلم دیکھ رہے ہیں۔ ایک نوجوان نے کہا کہ یہ Excellentمووی ہے ، علی ظفر نے بہترین ایکٹنگ کی ہے دیکھ کر مزہ آگیا۔

فلم بینوں نے ڈائریکٹر احسن رحیم کے کام کو سراہتے ہوئے کہا کہ اُنہوں نے ایسی پاکستانی فلم بنائی ہے کہ جس سے سنیماؤں کی رونقیں بحال ہوگئی ہیں اور اگر اس طرح کی سال میں 10 پاکستانی فلمیں بننے لگ جائیں تو پھر ہمیں بھارتی فلموں کو دیکھنے کی ضرورت پیش نہیں آئے گی۔

کچھ نوجوانوں کا کہنا تھا کہ یہ ایک مکمل کمرشل انداز کی موج مستی سے بھرپور اور پیسہ وصول تفریحی فلم ہے۔

کہانی کے مختلف شعبوں میں راک اسٹار علی ظفر کی کارکردگی عروج پر نظر آئی۔ فلم پیش کرنے کا اندازخالصتاًجدید اور ملٹی پلیکس سنیما اسٹائل پرمبنی ہے۔

فلم کے اسکرپٹ اور اسکرین پلے میں علی ظفر اور ہدایت کار احسن رحیم کا کام لاجواب ہے ورنہ ہمیں ہر پاکستانی فلم ٹی وی ڈرامہ نظر آتا ہے۔

مرکزی کردار ”طفیا “ نے ٹائٹل رول میں بے مثال پرفارمنس کا مظاہرہ کر کے فلم بینوں سے ہر منظر میں داد وصول کی۔

فلم کی ہیروئن مایا علی بھی اپنی پہلی فلم میں ایکٹنگ اور گانوں کی فلمبندی میں کامیاب نظر آئیں۔ سینئر اداکار جاوید شیخ کا رول ہماری توقعات سے زیادہ لاجواب تھا۔

محمود اسلم، فیصل قریشی، نیئر اعجازاور دیگر نے اپنے کرداروں کے ساتھ بھرپور انصاف کیا ۔ فلم دیکھنے کر واپس لوٹنے والوں کے چہرے پر مسکرا ہٹیں سجی ہوئی تھیں۔

فلم کے تمام شعبوں پر ڈاریکٹر احسن رحیم کی گرفت مضبوط نظر آتی ہے۔

فلم کا میوزک، سنیما ٹو گرافی، کوریوگرافی ایکشن بالی وڈ فلموں سے کمتر نہیں اور اس کا تمام تر کریڈٹ بلاشبہ علی ظفر کو جاتا ہے۔

تازہ ترین
تازہ ترین
تازہ ترین