• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

حنیف عباسی سمیت 8افراد کیخلاف ایفی ڈرین کوٹہ کیس کا فیصلہ آج سنایا جائیگا

حنیف عباسی سمیت 8افراد کیخلاف ایفی ڈرین کوٹہ کیس کا فیصلہ آج سنایا جائیگا

راولپنڈی (نمائندہ جنگ) انسداد منشیات کی خصوصی عدالت راولپنڈی ڈویژن کے جج سردار محمد اکرم سابق رکن قومی اسمبلی حنیف عباسی اور ان کے بھائی سمیت آٹھ افراد کیخلاف درج ایفی ڈرین کوٹہ کیس کا فیصلہ آج سنائیں گے، اے این ایف نے 2012میں یہ مقدمہ درج کیا تھا جس میں الزام ہے کہ حنیف عباسی وغیرہ نے ادویات کیلئے 500کلو ایفی ڈرین کا کوٹہ حاصل کر کے اس کا غلط استعمال کیا، گزشتہ چھ برس سے یہ مقدمہ زیرسماعت تھا جس میں استغاثہ کے تقریباً 36گواہوں نے اپنے بیانات قلمبند کروائے، ہائی کورٹ کے حکم پر ٹرائل کورٹ گزشتہ ایک ہفتہ سے اس کیس کی سماعت روزانہ کی بنیاد پر کر رہی ہے اور 21 جولائی کو اس کیس کا فیصلہ سنائے جانے کی ہدایت دی گئی تھی، جمعہ کے روز فریقین کے وکلاء نے اپنے دلائل دیئے اور بحث کی تاہم وکیل صفائی تنویر اقبال کا کہنا تھا کہ انہیں حتمی بحث مکمل کرنے کیلئے مزید وقت دیا جائے جس پر عدالت نے حکم دیا کہ آج ہفتہ دن بارہ بجے تک آپ ہر صورت اپنے حتمی دلائل مکمل کریں جس کے بعد قانونی تقاضے پورے ہونے پر کیس کا فیصلہ سنا دیا جائے گا، گزشتہ روز کی سماعت کے دوران وکیل تنویر اقبال خان کا اپنے دلائل میں کہنا تھا کہ کیس کی مکمل دستاو یزا ت پیش ہی نہیں کی گئیں، تیس دستاویزات میں سے صرف چودہ پیش ہوئی، علاوہ ازیں اس کیس میں متعدد سوالات ایسے ہیں جن کے عدالت نے اے این ایف سے جواب مانگے تھے مگر اے این ایف نے جواب ہی داخل نہیں کرائے لہذا میری عدالت سے درخواست ہے کہ اس کا جوڈیشل نوٹس لیا جائے، انھوں نے کہا کہ وقت بہت کم ہے فیصلہ مقررہ مدت میں ہونا ناممکن دکھائی دیتا ہے ہمارا قانونی حق ہے کہ ہم عدالت سے اضافی وقت مانگ سکیں، وکیل صفائی نے کہا کہ اے این ایف نے آصف شیخانی کو پہلے گرفتار کیا پھر اسے سلطانی گواہ بنا لیا اس کے علاوہ آصف شیخانی اور ان کے بھائی ذوالفقار شیخانی کو اے این ایف نے بیان لینے کے لئے دھمکایا، کئی گھنٹے کی سماعت اور دلائل کے بعد وکیل صفائی نے استدعا کی کہ اب ہمت نہیں رہی کہ مزید دلائل دے سکوں جس پر عدالت نے وکیل صفائی کو آج بارہ بجے تک دلائل مکمل کرنے کی ہدایت کر دی، عدالت آج ہی کیس کا فیصلہ بھی سنائے گی۔ علاوہ ازیںسپریم کورٹ نےʼʼ حنیف عباسی کے خلاف ایفی ڈرین کیسʼʼ کی روزانہ کی بنیاد پر سماعت کرنے سے متعلق لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کیخلاف حنیف عباسی کی اپیل خارج کر دی ہے ، جسٹس شیخ عظمت سعید کی سربراہی میں جسٹس اعجاز الاحسن پر مشتمل دو رکنی بنچ نے جمعہ کے روزحنیف عباسی کی اپیل کی سماعت کی تو ان کی جانب سے غلام مصطفے کندوال ایڈوکیٹ پیش ہوئے اور موقف اختیار کیا کہ فاضل ہائیکورٹ کی جانب سے روزانہ کی بنیاد پر شفاف ٹرائل ممکن نہیں ہے جس پر جسٹس شیخ عظمت سعید نے کہا کہ لاہور ہائیکورٹ کا فیصلہ تو آپ کے موکل کی رضامندی سے جاری کیا گیا تھا، جسٹس اعجازالاحسن نے کہا کہ کیا دو دو ماہ کی تاریخیں دی جائیں تو ٹھیک ہے، قتل کیس کی بھی توروزانہ کی بنیاد پر سماعتیں ہوتی ہے،جس پر فاضل وکیل نے کہا کہ ٹرائل کورٹ میں کیس چلانے کا بھرپور موقع دیا جائے اور روزانہ کی بنیاد پر سماعت کرنے کے فیصلے کو کالعدم قرار دیتے ہوئے،10 دن کی مہلت دی جائے تا کہ ٹرائل شفاف ممکن ہو سکے،جس پر جسٹس شیخ عظمت سعید نے کہا عدالت میں کوئی کیسے ڈکٹیٹ کرواسکتا ہے کہ اس کی مرضی کے مطابق دلائل دیئے جائیں، بعد ازاں فاضل عدالت نے حنیف عباسی کی اپیل خارج کر دی۔یاد رہے کہ لا ہور ہائیکورٹ نے ایفیڈرین کیس کی روزانہ کی بنیاد پر سماعت کرتے ہوئے کیس کا فیصلہ 21 جولائی کو کرنے کا حکم جاری کیا تھا ،جس کے خلاف حنیف عباسی نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا ۔ 

تازہ ترین