• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پی ٹی آئی کے ہاتھوں تشدد کا شکار گدھا صحت یاب ہونے لگا

کراچی ( اعظم علی /نمائندہ خصوصی)پاکستان تحریک انصاف کے کارکنان کی جانب سےایک سیاسی رہنما کا نام لکھ کر تشدد کا نشانہ بنانے والے گدھے کی فلاحی ادارے کی جانب سے دیکھ بھال کی جارہی ہے اور اب گدھے کے زخم بھی بھر رہے ہیں، دوسری جانب گدھے پر تشدد کی وڈیوسے ملک میں غصہ پایا جاتا ہے جبکہ کئی ماہر نفسیات نے کہا ہے کہ یہ پورا عمل ایک خطرناک علامت ہے ، جانور پر سیاسی بنیاد بنا کر تشدد کرنے والے عناصر قابل رحم ہیں کیونکہ وہ تیسرے درجے کے ذہنی مریض ہیں ، پر تشددزہنیت بھلادیتی ہے کہ وہ کیا کررہے ہیں ایسے عناصر معاشرے کے لئے خطرہ ہیں۔ تفصیلات کےمطابق نئے پاکستان کی دعویدار جماعت پاکستان تحریک انصاف کے کارکنان کی جانب سے کراچی میں ایک سیاسی رہنما کا نام لکھ کر گدھے کو شدید تشدد کا نشانہ بنایاگیا تھا جس کی وڈیو انٹر نیٹ پر آتے ہی عوام میں غصہ پایا گیا اور بعد ازاں ایک فلاح ادار ے نے گدھے کو اپنی نگرانی میں لیکر اس کی دیکھ بھال شروع کردی تھی اب اس ادارے کا کہنا ہےکہ گدھا صحتیاب ہورہا ہے اور اس کی دیکھ بھال کےلئے 2اسٹاف مقرر ہیں۔ دوسری جانب جناح اسپتال کے ایک سینئر ڈاکٹر کا کہنا تھا جانوروں کو تشدد کا نشانہ بنانے والے مریضوں کی نجی زندگی بھی پر خطر ہوتی ہے اور چونکہ سیاست میں تشدد بڑھتا جارہا ہے اس لئے ڈاکٹر اپنا نام ظاہر کرکے اپنی جان خطرے میں نہیں ڈال سکتا ۔کراچی کے ایک معروف نجی اسپتال کے ماہر نفسیات کا کہنا تھا کہ ایسے مریض کسی بھی شخص کی بلا مقصد جان لے سکتے ہیں، انہوں نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر یہ بھی کہا کہ اس واقع نے پوری دنیا میں نہایت منفی تاثر پیدا کیا ہے۔ دوسری طرف بھارتی اخبارات نے اس واقعے کو خوب اچھالا ہے، پاکستانیوں کی ذہنی ساکھ تباہ کرنے میں کوئی قصر نہیں چھوڑی ۔اس سلسلے میں جب سیاسی رہنماؤں سے رابطے کئے گئے تو ان کا کہنا تھا کہ کسی جانورکو ازیت پہنچانا اس پر محض اس لئے تشدد کرنا کیونکہ اس پر ایک مخالف سیاسی لیڈر کا نام (نواز شریف) لکھ دیا گیا تھا کسی طرح بھی قابل قبول نہیں۔سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی وڈیو اور تصویروں پرصارفین نے لکھاہے کہ یہ عمل نفرت انگیز ہے اور گدھے کی تشد د زدہ تصویر تشدد کرنے والوں کی ذہنی حالت کی خود عکاسی کرتی ہیں کئی صارفین نے لکھاہے کہ ہمیں انسان ہونے پر شرم آنے لگی ہے۔

تازہ ترین