• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
رابطہ … مر یم فیصل
برطانیہ میں بریگزٹ کا شور ہے اور پاکستان میں الیکشن کا، بریگزٹ کے کامیاب مذاکرات کے لئے مے حکومت نئی پالیسیاں پیش کر رہی ہے،پاکستان میں عام انتخابات میں کامیابی حاصل کرنے کے لئے سیاسی پارٹیاں عوام کے سامنے نئے نئے وعدے اور دعوے پیش کر رہی ہیں ۔برطانیہ میں حکومت عوام کو یقین دلانے میں لگی ہے کہ ای یو سے علیحدگی بالکل درست فیصلہ تھا اور برطانیہ کی ترقی اسی میں ہے کہ یونین سے کنارہ کشی اختیار کر لی جائے، پاکستان میں ہر پارٹی عوام کو یہ یقین دلانے میں لگی ہے کہ پاکستان کی ترقی کا راز ہماری پارٹی کے اقتدار میں آنے میں ہے ،اگر عوام کو نیا پاکستان چاہیے تو اب کی بار ہمیں ہی ووٹ دیجیے کا نعرہ بلند کیا جارہا ہے ۔ برطانیہ میں بریگزٹ کے حامی پرانے سیاسی کھلاڑی حکومت کی پالیسیوں سے متفق نہ ہونے کے باعث اپنے عہدے چھوڑ رہے ہیں جب کہ پاکستان میں سیاست کے پرانے کھلاڑیوں کو اپنے کیسوں کی وجہ سے مجبورا عہدے چھوڑنے پڑ رہے ہیں ۔ میاں نواز شریف اور ان کی صاحبزادی اور داماد کے بعد ن لیگ کی ایک وکٹ مشہور ایفی ڈرین کیس کی وجہ سے اڑا گئی ۔برطانیہ میں لوگوں کی کم یا زیادہ لیکن ایسی تعداد ہے جو چاہتے ہیں کہ بریگزٹ کا عمل رک جائے جب کہ پاکستان میں بہت سارے عناصر یہ چاہتے ہیں کہ الیکشن میں ہر کام ہماری مرضی سے ہو۔وہاں موسم میں بہت گرمی ہے اور سیاست میں بھی گرمی کی شدت بڑھ گئی ہے کیونکہ دو ہی دن بعدیہ فیصلہ سب کے سامنے آجائے گا کہ عوام کس کو اپنا اگلا سربراہ چننا چاہتی ہے ۔برطانیہ میں بھی موسم میں ایسا تغیر آگیا ہے کہ سورج کی تپش ٹھنڈے برطانیہ کو گرمانے لگی ہے اس کے ساتھ یہاں بھی سیاست کی گرمی بریگزٹ کی وجہ سے بڑھتی محسوس ہورہی ہے کیونکہ صرف آٹھ ماہ کا عرصہ باقی رہ گیا ہے جس کے بعد برطانیہ اور یونین کی باقاعدہ علیحدگی ہوجائے گی اسی لئے وزیراعظم تھریسامے نئی پالیسیاں مرتب کرنے میں لگی ہیں۔ان کے ایم پیز میں سے کچھ ان کا ساتھ بھی چھوڑ رہے ہیں لیکن وہ ثابت قدمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے قدم بڑھائے جارہی ہیں حالانکہ کبھی کبھی یہ دبی دبی آوازیں بھی کہیں سے سنائی دیتی ہیں کہ ریفرنڈم دوبارہ ہونا چاہیے لیکن ایک جمہوری اقدار والے ملک میں جو فیصلہ عوام نے ایک بار کردیا اس کو رد کرنا آسان بات نہیں اس لئے یہ آوازیں خودی دم توڑ دیتی ہیں۔ لگتا ہے چہ میگوئیوں کا یہ سلسلہ مکمل بریگزٹ ہونے تک چلتا ہی رہے گا۔ پاکستان میں بھی چہ میگوئیوں کا سلسلہ جاری ہے، وہاں ہورہی ان چہ میگوئیوں کا سلسلہ نتائج کے بعد تک چلتا ہی رہے گا کیونکہ جو بھی جیتے گا وہ دھاندلی کا الزام نہ لگائے یہ ناممکن ہے۔کیونکہ یہ روش جمہوریت پاکستان کی ہے ہی نہیں کہ دوسرے کی جیت کو خوشی سے تسلیم کیا جائے ۔ برطانیہ میں بریگزٹ آخری مراحل کی جانب بڑھ رہا ہے اور وہاں وزیر اعظم پاکستان کا انتخاب ہونے کا فیصلہ آخری مرحلے میں داخل ہو چکا ہے ۔اب کس کی باری ہے یہ جلد ہی پتا چل جائے گا ۔ ہم اوورسیز پاکستانی تو بس یہی دعا کرسکتے ہیں کہ خدا پاکستان کا حامی و ناصر ہوں۔
تازہ ترین