• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مہر منظورجونیئر، ساہیوال

٭… گزشتہ زمانے میں اولاد والدین کی فرمانبردار، ان کا کہنا مانتی تھی

آج والدین اولاد کا کہنا مانتے اور اولاد ان پر حکم چلاتی ہے۔

٭… کل صرف ذہانت اور صلاحیت کی بنیاد پر نوکریاں ملتی تھیں۔

مگر آج فیشن، رشوت اور سفارشات سے ملتی ہیں۔

٭… کل روحانی سکون تلاوتِ قرآن مجید سے ملتا تھا۔

آج موسیقی روح کی غذا بن گئی ہے۔

٭… کل گھروں سے تلاوت کی آوازیں آتی تھیں

آج گانوں کی آوازیں آتی ہیں۔

٭… کل گھر آئے مہمان اللہ کی رحمت تھے

آج مہمانوں کو زحمت سمجھا جاتا ہے

٭… کل تحفے محبت اور خلوص کی بنیاد پر دیئے جاتے تھے۔

آج تعلقات، ذاتی مفاد اور مطلب کی بنیاد پر دیئے جاتے ہیں۔

٭… کل محنت کی کمائی باعث فخر تھی۔

آج رشوت خوشی کا سامان خریدتی نظر آتی ہے۔

٭… کل کھڑے ہو کر کھانا کھانے کو بدتمیزی کہا جاتا تھا

آج اسے فیشن سمجھا جاتا ہے۔

اگر ہم ایک بار پھر دنیا پر غالب آنا چاہتے ہیں تو ہمیں اپنے قول و فعال کا تضاد ختم کرنا ہوگا، اپنے اعمال میں انقلابی تبدیلیاں لانی ہوں گی۔ اپنی برائیوں کو پہچان کر اچھائیوں میں بدلنا ہوگا، تب جا کر ہمارا آنے والا کل گزرے ہوئے کل سے بہتر ہوگا۔

تازہ ترین