• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

رات گئے میں اسپتال سے نکلا تو سنسان سڑک پر وہ سامنے آ گیا۔
لمبا قد، بھاری بھرکم جسم،
چہرے پر بے ترتیب گھنی داڑھی۔
موٹی موٹی سرخی مائل آنکھیں۔
میں اسے دیکھ کر خوف زدہ ہوگیا۔
اس کی آواز بھی مجھے ڈراؤنی لگی۔
’’کیا تم مجھے خون کی ایک بوتل دلوا سکتے ہو؟‘‘
اس کی بات سن کر مجھے ایک جھٹکا لگا،
میں نے گھگھیاتے ہوئے پوچھا،
’’کیا تم خون پینے والے ڈریکولا ہو؟‘‘
اس کی آنکھیں بھیگ گئیں۔
اس نے آستین سے آنکھیں پونچھ کر کہا،
’’نہیں، میری بچی کو خون چاہئے۔
وہ تھیلیسیمیا کی مریض ہے۔‘‘
(کہانی نویس کے نام کیساتھ ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائےدیں00923004647998)

تازہ ترین