• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
ہم سب کی پہچان، ہم سب کا پاکستان....

تحریر: عالیہ کاشف عظیمی

ماڈلز: ضویا ملک، چاند ملک، مینگل خان

ملبوسات: عباس کلیکشن

آرایش: لَش بیوٹی سیلون بائے شہلا

عکّاسی: عرفان نجمی

لے آؤٹ: نوید رشید

ہم سب کی پہچان، ہم سب کا پاکستان....

ہری بَھری لہلہاتی فصلیں، بُلند و بالا پہاڑ، سمندر، دریا، آب شاریں، جھرنے، صحرا، وسیع و عریض میدان، تاریخی مقامات، شمالی علاقہ جات، چار موسموں کا راج اور ثقافتی رنگوں کا حُسن…

بلاشبہ ’’سرزمینِ پاکستان‘‘ اپنی اسی رنگا رنگی کے باعث دنیا بَھر میں ایک منفرد شناخت رکھتی ہے۔ پاکستانی تہذیب و ثقافت کی بات کی جائے، تو بلامبالغہ ہماری ثقافت اَن گنت رنگوں کا ایک حسین امتزاج ہے۔ 

ہم سب کی پہچان، ہم سب کا پاکستان....

وادیٔ سندھ کی لوک داستانیں، تَھر کے سُریلے ساز و گیت، روایتی ظروف، سندھی کڑھت کے گج، اجرک، ٹوپیاں، رلیاں اور قدیم زیورات ثقافت کا سنگھار ہیں، تو سندھی قوم کا فخر بھی۔ پھر پانچ دریائوں کی سرزمین، پنجاب بھی اپنی مخصوص تہذیب کے باعث الگ ہی پہچان رکھتی ہے۔ کہا جاتا ہے کہ قدیم زمانے میں پنجاب کے باشندے سوتی کپڑوں کا زیادہ استعمال کرتے تھے۔ مَردوں کے کُرتے گُھٹنوں تک لمبے ہوتے، اور شانے پر رومال اس طرح ڈالا جاتا کہ اُس کا ایک سرا بائیں شانے پر اور دوسرا دائیں ہاتھ کے نیچے ہوتا۔ 

ہم سب کی پہچان، ہم سب کا پاکستان....

پھر رومال کے ساتھ ایک بڑی چادر بھی شانے پر لٹکالی جاتی۔ شلوار کی بجائے لُنگی باندھنے کا رواج تھا۔ خواتین کُرتوں کے ساتھ پنجابی گھگرا جسے لاچا بھی کہا جاتا، استعمال کرنا پسند کرتیں۔ جب کہ پراندے کا استعمال ہر خاص و عام میں مقبول تھا، بلکہ آج بھی ہے۔ اسی طرح بلوچ قوم اپنی مہمان نوازی، جرأت مندی کے ساتھ مخصوص رنگ و آہنگ کے سبب بھی معروف ہے۔

خواتین کے بلوچی پیراہن پر کشیدہ کاری صدیوں سے چلی آرہی ہے اور اس کی ایک خاصّیت کڑھت ہی میں چُھپی ایک لمبی جیب ہے۔ مَردانہ روایتی لباس بھی خُوب ہے۔ گھیر دار شلوار کے ساتھ ڈھیلی ڈھالی قمیص اور ایمبرائڈرڈ ویسٹ کوٹ کی ہم آمیزی بڑی بھلی معلوم ہوتی ہے۔ جب کہ مَردوں کے سَر پر پاگ (پگڑی) بھی روایتی بلوچی لباس کی خاص شان ہے۔ پشتون ثقافت، خطّے کی قدیم ثقافتوں میں سے ایک ہے۔ 

ہم سب کی پہچان، ہم سب کا پاکستان....

مَرد زیادہ تر ہلکے رنگوں کا استعمال کرتے ہیں، جب کہ روایتی پہناوا شلوار قمیص ہے، جس کے ساتھ سَر پر پکول، ٹوپی یا شملہ لازماً رکھا جاتا ہے اور خواتین خُوب گھیر دار ایمبرائڈرڈ فراکس کے ساتھ چادر اوڑھتی ہیں۔

اور اگر پاکستان کے یہ سب ثقافتی رنگ و آہنگ کہیں یک جا ہوجائیں، تو کیا ہی کہنے۔ اب جب کہ جشنِ آزادی کے سبز موسم، یعنی ماہ اگست کا آغاز ہوچکا ہے، چہار سُو سبز ہلالی پرچموں اور جھنڈیوں کی بہار چھارہی ہے۔ الیکشن 2018ء کے نتیجے میں ایک نئی حکومت بھی مُلک کی باگ ڈور سنبھالنے کو ہے، تو ہم نے بھی اسی مناسبت سے اپنی آج کی بزم، خالص تہذیبی و ثقافتی رنگ و انداز سے مرصّع کردی ہے۔ کہیے، آپ کو ہمارا یہ انداز کیسا لگا۔

تازہ ترین
تازہ ترین