یونانی جنگل میں لگی آگ خطرناک شکل اختیار کر گئی اور آگ سے جل کر مرنے والوں کی تعداد 100تک جا پہنچی، سیکڑوں افراد زخمی اور 25ابھی تک لا پتہ ہیں۔
ذرائع ابلاغ کے مطابق یونان کے ساحلی علاقوں سے متصل جنگلات میں لگی آگ تاحال بے قابو ہے جس کی زد میں آکر ہلاک ہونے والوں کی تعدادبڑھ کر 100ہوگئی ہے۔
خبر رساں اداروں کے مطابق یونان کے دارالحکومت سے متصل جنگلات میں خوفناک آتشزدگی پر 6دن بعد بھی قابو نہیں پایا جا سکا ہے۔
تیزی سے پھیلنے والی آگ سے مزید 3افراد ہلاک ہو گئے ہیں اس طرح 24جولائی کو لگنے والی آگ سے ہلاک ہونے والوں کی تعدادبڑھ گئی ہے جب کہ سیکڑوں افراد زخمی اور 25 تاحال لاپتہ ہیں۔
ہلاک ہونے والوں میں 28کے ڈی این اے کے نمونے فرانزک لیب بھیجوائے گئے ہیں۔
ایتھنز کے ساحلی علاقوں میں لگنے والی اس آگ کو ملکی تاریخ کی بد ترین آتشزدگی قرار دیا جا رہا ہے جس نے رہائشی علاقوں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے۔
اب تک سیکڑوں عمارتیں اور گھر راکھ کا ڈھیر بن چکے ہیں، ریسکیو کا عملہ امدادی کارروائیوں میں مصروف ہے اور تاحال لوگوں کی نقل مکانی کا سلسلہ جاری ہے۔
یونان حکومت کے ترجمان نے میڈیا سے گفتگو میں بتایا ہے کہ 6 دن سے لگی آگ کی وجوہات کا تعین نہیں ہوسکا ہے ابھی ساری توجہ متاثرہ علاقوں میں پھنسے افراد کی محفوظ مقام پر منتقلی اور امدادی کام ہیں تاہم اس بات کے امکان موجود ہیں کہ یہ آگ جان بوجھ کر لگائی گئی ہو۔