• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

عمران بطور وزیراعظم وعدے نبھائیں گے، امید بہت کم ہے،تجزیہ کار

کراچی(جنگ نیوز)سینئر تجزیہ کاروں نے کہا ہے کہ عمران خان وزیراعظم بن کر اپنے وعدوں پر قائم رہیں گے، چیزیں بدلیں گے، وعدوں پر عمل کرنے کی امید بہت کم ہےعمران خان کا پرویز الٰہی کی مدد سے حکومت بنانے کا فیصلہ درست ہے، حقائق تبدیل ہوچکے ہیں اس لئے انہیں سوچ بھی تبدیل کرنا ہوگی، عمران خان ڈیڑھ سال بعد نواز شریف کے ساتھ کھڑے ہوں گے، خیبرپختونخوا میں پرویز خٹک کی کارکردگی بہترین رہی ہے تو انہیں وزیراعلیٰ برقرار رکھنا چاہئے، ن لیگ پنجاب میں حکومت بنانے کیلئے سردھڑ کی بازی لگائے گی لیکن کامیاب نہیں ہوگی۔ان خیالات کا اظہار حسن نثار، امتیاز عالم، ارشاد بھٹی، شہزاد چوہدری، حفیظ اللہ نیازی اور ریما عمر نے جیو نیوز کے پروگرام ”رپورٹ کارڈ“ میں میزبان عائشہ بخش سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔میزبان کے پہلے سوال پرویز الٰہی پنجاب کے سب سے بڑے ڈاکو ہیں کہنے والے عمران اب انہی کی مدد سے حکومت بنانے کیلئے تیار، کیا مستقبل کے وزیراعظم عمران خان اپنے کئے گئے وعدوں پر قائم رہیں گے؟ کا جواب دیتے ہوئے حسن نثار نے کہا کہ عمران خان کا پرویز الٰہی کی مدد سے حکومت بنانے کا فیصلہ درست ہے، حقائق تبدیل ہوچکے ہیں اس لئے اسے سوچ بھی تبدیل کرنا ہوگی، آج کا عمران خان پی ٹی آئی کا چیئرمین نہیں ملک کے وزیراعظم کے طور پر حلف اٹھانے جارہا ہے، پی ٹی آئی نے خیبرپختونخوا میں کارکردگی دکھائی تب ہی لوگ اسے واپس لائے ہیں۔حفیظ اللہ نیازی کا کہنا تھا کہ عمران خان کے یوٹرن دیکھتے ہوئے ان کی کسی بات کو سنجیدہ نہیں لیا جاسکتا ہے، عمران خان ڈیڑھ سال بعد نواز شریف کے ساتھ کھڑے ہوں گے، ن لیگ کو عمران خان کی سپورٹ کرنا چاہئے تاکہ ڈیڑھ سال ان کی حفاظت کی جاسکے۔شہزاد چوہدری نے کہا کہ پاکستان میں سیاست حقائق کے بجائے جذبات پر کی جاتی ہے، ہر سیاستدان اقتدار میں آکر حقائق کا سامنا کرتا ہے ، عمران خان بھی حقائق کو تسلیم کرتے ہوئے آزاد امیدواروں کو قبول کررہے ہیں، عمران خان کرپشن اور بہتر گورننس کی حد تک اپنے وعدے ضرور پورے کرے گا۔ریما عمر کا کہنا تھا کہ عمران خان اپنے کئے گئے وعدوں پر عمل کریں گے اس کی امید بہت کم ہے، عمران خان کا آزاد امیدواروں اور ق لیگ کو ساتھ ملانا سیاسی پختگی نہیں سمجھوتہ ہے، اگر عمران خان اقتدار کیلئے سمجھوتے کرتے ہیں تو وہ اپنی اخلاقی حیثیت برقرار نہیں رکھ سکیں گے۔ارشاد بھٹی نے کہا کہ عمران خان کی وکٹری اسپیچ میں ان کی زبان بالکل بدلی ہوئی نظر آئی ہے، عمران خان وزیراعظم بن کر اپنے کئے گئے وعدوں پر قائم رہیں گے، مجھے یقین ہے کہ عمران خان چیزیں بدلیں گے۔امتیاز عالم نے کہا کہ عمران خان جن لوگوں کیخلاف شدید رائے رکھتے تھے ان سے ملتے نظر آئیں گے تو لوگ انہیں ان کی باتیں یاد دلائیں گے، عمران خان کے حوالے سے توقعات بہت زیادہ بڑھ گئی ہیں، وفاق اور پنجاب میں بہت کمزور مخلوط حکومت بنے گی، عمران خان اگر وعدے پورے کرتے ہیں تو لوگ ماضی بھول جائیں گے۔دوسرے سوال خیبرپختونخوا میں سابق وزیرتعلیم عاطف خان کے وزیراعلیٰ بننے کا امکان، پرویز خٹک بھی ریس میں موجود، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کیلئے بہتر آپشن کون سا ہے؟ کاجواب دیتے ہوئے حفیظ اللہ نیازی نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں اچھے انتخابی نتائج آنے کے بعد پرویز خٹک ایک بار پھر وزیراعلیٰ کے عہدے کیلئے مضبوط امیدوار ہیں، عاطف خان کے پاس وزیراعلیٰ بننے کیلئے تجربہ اور صلاحیت نہیں ہے۔شہزاد چوہدری نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں پرویز خٹک کی جگہ کوئی اور وزیراعلیٰ ہوتا تو پی ٹی آئی اس سے بھی بہتر کارکردگی دکھاسکتی تھی،چاروں صوبوں میں نوجوان، توانائی سے بھرپور، ترقی پسند اور عوامی مسائل کو حل کرنے کی صلاحیت رکھنے والے وزرائے اعلیٰ آنے چاہئیں۔امتیاز عالم کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا میں پرویز خٹک کی کارکردگی بہترین رہی ہے تو انہیں وزیراعلیٰ برقرار رکھنا چاہئے،پرویز خٹک سے لے کر شاہ محمود قریشی تک سب عمران خان کے فیصلے کی بات کررہے ہیں، اس کا مطلب ہے پی ٹی آئی میں جمہوری نظام اور اداراتی نظام نہیں ہے، پی ٹی آئی کی صوبائی تنظیم نئے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کا فیصلہ کرے جسے قیادت کو ماننا چاہئے۔ریما عمر نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں پرویز خٹک کو دوبارہ وزیراعلیٰ نہیں بننا چاہئے۔ ارشاد بھٹی نے کہا کہ پرویز خٹک کی کارکردگی اور کرپشن کے قصے اپنی جگہ لیکن انہوں نے صوبے میں حکومت اچھی طرح چلائی اس لئے انہیں ہی دوبارہ وزیراعلیٰ بنانا چاہئے۔ تیسرے سوال رازداری کیلئے آزاد امیدواروں کے نام فی الحال سامنے نہیں لائیں گے، رانا ثناء اللہ کا دعویٰ، کیا ن لیگ پنجاب میں حکومت بنائے گی؟ کا جواب دیتے ہوئے حسن نثار نے کہا کہ ن لیگ پنجاب میں حکومت بنانے کیلئے سردھڑ کی بازی لگائے گی لیکن کامیاب نہیں ہوگی۔حفیظ اللہ نیازی نے کہا کہ پنجاب میں حکومت تحریک انصاف کی ہی بنے گی، یہاں ن لیگ کیلئے حکومت بنانا بہت مشکل ہوگیا ہے۔ارشاد بھٹی کا کہنا تھا کہ رانا ثناء اللہ کا پنجاب میں حکومت بنانے کا دعویٰ سیاسی چال ہے، پنجاب میں ن لیگ کے پاس پیپلز پارٹی کے علاوہ کچھ بھی نہیں ہے، کسی بھی آزاد امیدوارکے ن لیگ میں شامل ہونے کی خبر نہیں ہے۔

تازہ ترین