• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

یورپ اور بیلجیئم کے دارالحکومت برسلز کی 7 میونسپل کمیٹیوں اور نواحی علاقے ولوورڈ میں 94809 چھاپوں کے دوران 12000 سے زائد افراد کو پاپولیشن رجسٹر سے خارج کر دیا گیا ہے ۔ یہ بات بیلجئین وزارت داخلہ کی جانب سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں بتائی گئی ہے۔

رپورٹ کے مطابق پولیس کی جانب سے چھان بین کا یہ سلسلہ 2015 کے بعد سے پیرس اور فرانس کے دیگر علاقوں میں ہونے والے دہشت گردانہ حملوں کے بعد ان رپورٹس کے سامنے آنے کے بعد شروع کیا گیا تھا کہ حملہ آور وں کی اکثریت کا تعلق یا تو اس علاقے سے تھا یا پھر وہ دہشت گردانہ کاروائیوں سے قبل یہاں مقیم رہے ۔

اس حوالےسے برسلز کے مسلم اکثریتی علاقے مولن بیک کا نام دہشت گرد وں کے بڑے مرکز کے طورپر سامنے آیا جس کا طعنہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی اپنی ایک تقریر میں دیا تھا جس کے بعد بیلجئین اتھارٹیز نے 2016 میں فیصلہ کیا کہ اس سارے علاقے کو اچھی طرح کنگھالا جائے ۔

پولیس کی جانب سے شروع کردہ چھاپوں کی اس کاروائی کو’ کینال زون پراجیکٹ ‘ کا نام دیا گیاجس کے دوران پولیس نے برسلز کے درمیان سے گزرنے والی نہر کے ارد گرد سات میونسپل کمیٹیوں اور اس کے نواحی علاقے ولوورڈ میں کارروائی کرتے ہوئے چورانوے ہزار آٹھ سو 9 گھروں میں رہنے والوں کے بارے میں معلومات اکٹھی کیں جس کے دوران حکام کو یہ صحیح اندازہ ہوا کہ کون کہاں مقیم ہے ۔

رپورٹ کے مطابق سب سے زیادہ 24987 چھاپے برسلز کی آندرلیخت کمیون ( میونسپل کمیٹی ) میں مارے گئے جہاں 2652 افراد کے بارے میں معلوم ہوا کہ وہ ان گھروں میں نہیں رہتے جہاں کا انہوں نے پتہ درج کروا رکھا تھا ۔

اسی طرح باقی کمیونوں میں سے بھی بالترتیب 1000 سٹی برسلز سے 2759۔سکاربیک سے 2366۔ایلسن سے 3049۔اور اوکل میونسپلٹی سے 1363 افراد کاغذات میں دئیے گئے پتے پر رہائش پذیر نہیں تھے جس کے بعد فیصلہ کیا گیا کہ ان تمام افراد کو میونسپل رجسٹر سے خارج کر دیا جائے ۔

چھاپوں کے دوران حکومت کو سب سے بڑا جو فائدہ ہوا وہ یہ کہ ڈور ٹو ڈور چیکنگ کے دوران سوشل فراڈ کرنے والے 8000 افراد کا بھی پتہ چلا گیا جو کاغذات میں اپنی بیوی یا خاندان سے علیحدگی دکھا کر نئے پتے پر اندراج کے ذریعے امدادی الائونسز وصول کررہے تھے ۔

تازہ ترین