• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

شیرشاہ کالونی ، میت قبرستان لیجانا بھی نہایت دشوا ر

زیر نظر رپورٹ سے منسلک مناظر کراچی کے علاقے شیرشاہ کالونی میں دو روز قبل سلینڈردھماکے میں جاں بحق ہونے والے بچے کی نماز جنازہ کے بعد میت قبرستان لے جانے کے وقت کے ہیں۔

شیرشاہ کالونی میں جامع مسجد مصطفیٰ میں نماز جنازہ ادا کر کے شہری میت گلی میں جمع ہونے والے سیوریج کے پانی اور گڑھوں سے بچا کر بامشکل مرکزی شاہراہ پر لے جانے میں کامیاب ہوئے جس کے بعد میت بس میں رکھ کر قبرستان ہو جائیں گی۔

چودہ سالہ حافظ قرآن سبحان کی نماز جنازہ اسی مسجد میں ادا کی گئی جس کے قریب دو روز قبل ایک دکان میں گیس کے زوردار اور خوفناک دھماکے میں سبحان سمیت دو افراد جاں بحق جبکہ متعدد افراد زخمی ہوئے تھے۔

دو ہفتے قبل عام انتخابات کی الیکشن مہم کے سلسلے میں رہنماؤں کی اس علاقے میں آمدورفت کے وقت یہاں صورتحال کچھ بہتر تھی جس کے بعد سے گٹر ابل رہے ہیں۔ سیوریج کے پانی کی وجہ سے گلیوں میں بڑے بڑے گڑھے پڑ گئے ہیں۔ کسی گاڑی میں یہاں سے گزرنا انتہائی مشکل ہے اور خاص طور پر نمازیوں کی پیدل آمدورفت پل صراط سے گزرنے کے مترادف ہے کہ وہ اپنے کپڑے پاک رکھتے ہوئے کس طریقے سے مسجد پہنچ سکیں۔

اہل محلہ کے مطابق گلیاں تنگ اور گڑھے ہونے کی وجہ سے میت بس مسجد تک نہیں لائی جا سکی تھی مگر چار افراد کا یکسوئی کے ساتھ میت اٹھا کر چلنا دوسرا مشکل مرحلہ تھا۔ مکینوں کا کہنا ہے کہ یہاں ایسا اکثر دیکھنے کو ملتا ہے۔

اس علاقے سے قومی اسمبلی کی نشستوں پر پاکستان پیپلز پارٹی کے قادر پٹیل جبکہ صوبائی اسمبلی کی نشست پر پی ٹی آئی کے امیدوار کامیاب ہوئے ہیں۔ علاقہ مکین دو سیاسی جماعتوں کی رسہ کشی کے باوجود اپنے مسائل حل کرنے کے لئے امید لگائے بیٹھے ہیں۔

تازہ ترین