• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

احتساب عدالت کا نوازشریف کو پیر کو پیش کرنے کا حکم

العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ انوسٹمنٹ ریفرنسز کی سماعت کے دوران احتساب عدالت نے سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف کو پیر کو پیش کرنے کا حکم دے دیا۔

نوازشریف کے خلاف العزیزیہ اسٹیل ملزاورفلیگ شپ انویسٹمنٹ ریفرنسز کی اسلام آباد کی احتساب عدالت نمبر دو میں جج محمد ارشد ملک نے کی، عدالت نے استغاثہ کو واجد ضیاء کو بھی پیر کوپیش کرنے کا حکم بھی دیا۔

آج سماعت کے آغاز پرجج احتساب عدالت محمد ارشدنےکچھ دیرکاوقفہ کیاتھا۔

دوران سماعت جج محمد ارشد ملک نے ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل نیب سے استفسار کیا کہ دونوں ریفرنسز میں کارروائی کہاں تک پہنچی ہے؟

ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل نیب سردار مظفر عباسی نے جواب دیا کہ ان دونوں ریفرنسز میں تین ملزمان ہیں، نواز شریف کے خلاف کارروائی چل رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ العزیزیہ اسٹیل ملز میں واجد ضیاء کے بعد صرف ایک گواہ کا بیان باقی ہے، حسن اور حسین نواز کو احتساب عدالت عدم حاضری پر اشتہاری قرار دے چکی۔

سردارمظفر عباسی کا مزید کہنا تھا کہ نواز شریف ایون فیلڈ ریفرنس میں سزا کے بعد اڈیالہ جیل میں قید ہیں۔

خواجہ حارث نے عدالت کو بتایا کہ العزیزیہ اسٹیل ملزریفرنس میں واجد ضیا ء کابیان مکمل ہوگیا ہے، ان پر جرح جاری ہے۔

خواجہ حارث نے کہا کہ وہ آئندہ جمعے تک جرح کے لیے دستیاب نہیں ہوں گے، سزامعطلی کی درخواستوں کی وجہ سے ہائیکورٹ میں مصروف ہیں، بہتر ہو گا استغاثہ پہلے فلیگ شپ ریفرنس میں واجد ضیاء کا بیان ریکارڈ کرالے، بیان ریکارڈنگ کے دوران ان کا معاون وکیل عدالت میں ہوگا۔

ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل سردار مظفرعباسی نے خواجہ حارث کی تجویزکی مخالفت کر دی۔

انہوں نے کہا کہ پہلےجس کیس میں بیان ریکارڈ ہوا اس میں جرح مکمل کی جائے، واجد ضیاء اہم گواہ ہیں، انہیں بھی ذہنی سکون چاہئے۔

جج محمد ارشد ملک نے ریمارکس دیے کہ پیر کو واجد ضیاء کو بلاتے ہیں،پھر دیکھتے ہیں۔

عدالت نے سایق وزیر اعظم میاں نواز شریف کو آئندہ سماعت پر عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے العزیزیہ اور فلیگ شپ ریفرنس کی سماعت پیر تک ملتوی کر دی۔

تازہ ترین