• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سپریم کورٹ، نیب کارکردگی دکھائے، لوگوں کو سولی پر نہ لٹکائے، سابق چیئرمین نیب قمرالزماں کی سرزنش

راولپنڈی (مانیٹرنگ ڈیسک،جنگ نیوز) سپریم کورٹ آف پاکستان میں نندی پور منصوبہ کرپشن کیس کی سماعت کے دوران عدالت عظمیٰ نے قومی احتساب بیورو (نیب) کے سابق چیئرمین قمر زمان چوہدری کی سرزنش کی اور نیب کے پاس زیرِ التواء ریفرنسز کی تفصیلات بھی طلب کرلیں، عدالت نے کہا کہ نیب کارکردگی دکھائے، لوگوں کو سولی پر نہ لٹکائے۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ نیب کیس الماریوں میں رکھ دیتا ہے ،بتایا جائے نندی پورپاور پراجیکٹ سے متعلق ریفرنس کب تک فائل کیا جائیگا۔نندی پور منصوبے پر رحمت حسین جعفری کمیشن کی رپو رٹ عدالت میں پیش کی گئی جس کے مطابق منصوبے کے ذریعے قومی خزانے کو 113 ارب روپے کا نقصان ہوا۔چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے نندی پور منصوبہ کرپشن کیس کی سماعت کی۔سماعت کے دوران نیب پراسیکیوٹر پیش ہوئے اور عدالت عظمیٰ کو آگاہ کیا کہ نندی پور منصوبے کے خلاف انکوائری زیر التوا ہے۔چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ انکوائری کب سے زیر التواء ہے؟ اور نیب میں مجموعی طور پر کتنی تحقیقات زیر التواء ہیں؟نیب پراسیکیوٹر نے بتایا کہ 20 فروری 2017 کو انکوائری شروع ہو چکی تھی، وزارت قانون نے 2 سال تاخیر کی، لیکن اب انکوائر ی آخری مراحل میں ہے۔انہوں نے مزید بتایا کہ نندی پور منصوبہ آؤٹ سورس کرنے کی انکوائری جون 2018 میں شروع ہوئی۔سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ ʼہم نے ذمے دار کا تعین کرنا ہے، تاخیر کا ذمے دار کون ہے؟سابق چیئرمین نیب قمر زمان کا پتہ کریں، وہ اسلام آباد میں ہیں؟ کیوں نا تاخیر پر سابق چیئرمین نیب کے خلا ف کارروائی کریں؟ʼاس موقع پر جسٹس ثاقب نثار نے نیب کی سرزنش کرتے ہوئے ریمار کس دیئے کہ ʼنیب اتنے دن کارروائی میں لگا دیتا ہے،کیس الماریوں میں رکھ دیئے جاتے ہیں، کیا نیب کو کھلی چھٹی ہے؟ʼچیف جسٹس کا مزید کہنا تھا کہ ʼاب اگر کسی انویسٹی گیشن افسر (آئی او) نے تفتیش میں کوتاہی کی تواس کے خلاف کارروائی ہوگیʼ۔اس کے ساتھ ہی چیف جسٹس نے نیب سے زیر التواء ریفرنسز کی تفصیلات طلب کرلیں۔چیف جسٹس ثاقب نثار کے استفسار پر خواجہ آصف نے کہا وہ چاہتے ہیں کہ ریفرنس فائل ہو، نندی پور منصوبے کے تاخیر کی وجہ سے 27 ارب روپے کا نقصان ہوا، 27 ارب روپے میں اپرچیونٹی کاسٹ شامل نہیں۔سماعت کے دوران سابق چیئرمین نیب قمر زمان بھی سپریم کورٹ میں پیش ہوئے۔چیف جسٹس نے سابق چیئر مین نیب کی سرزنش کرتے ہوئے کہا کہ ʼآپ نے تو کمال ہی کردیا، اپنے دور میں رعایتیں دیتے رہے، کیوں نہ آپ کے خلاف انکوائری کرا لیں ؟ ʼچیف جسٹس نے سابق چیئرمین نیب کو مخاطب کرتے ہوئے کہا، ʼقمر صاحب آپ ہم سے شکایت کرتے رہے کہ بینچ سختی کرتا ہے، ہمیں آج پتہ لگا کہ بینچ بالکل ٹھیک کرتا تھا۔

تازہ ترین