• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جسے پکڑنا ہو اسے چھوڑ دیتے ہیں،نیب پاکستان میں موجودلوگوں کو رگڑ دیتا ہے، سپریم کورٹ

اسلام آباد (نمائندہ جنگ، ایجنسیاں ) سپریم کورٹ نے’’ این آئی سی ایل اسکینڈل کیس میں ایک متفرق درخواست‘‘ کی سماعت کے دوران قومی احتساب بیورو (نیب) کو ملزم و این آئی سی ایل کے سابق سربراہ ایاز خان نیازی کی گرفتاری سے روکتے ہوئے حکم جاری کیا ہے کہ اگر ان کیخلاف نیب میں کوئی اور کیس ہے تو گرفتاری سے پہلے وارنٹ جاری کئے جائیں۔ عدالت نے کہا کہ جسے پکڑنا ہو اسے چھوڑ دیتے ہیں، نیب پاکستان میں موجود لوگوں کو رگڑ دیتا ہے۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ پتا ہے سیاسی لوگ کیسے باہر جاتے ہیں۔ چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں جسٹس عمر عطا بندیال اور جسٹس اعجاز الاحسن پر مشتمل تین رکنی بنچ نے جمعرات کے روزملزم ایاز خان نیازی کی متفرق درخواست کی سماعت کی تو فاضل چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ ہمیں پتاہے کہ کیسے سیاسی طور پر لوگ باہر بھیجے جاتے ہیں، جسے پکڑنا تھا وہ تو ملک سے باہر بھاگ گیا،جو پاکستان میں ہوتا ہے اسے گرفتار کرلیا جاتا ہے ،انہوں نے استفسار کیا کہ دوران تحقیقات نیب لوگوں کو کیوں اٹھاکر لی جاتی ہے، ہمیں معلوم ہے جو شخص نیب کی حراست میں آجاتا ہے اسے نیب رگڑ دیتا ہے۔ دوران سماعت نیب کے لاء افسر نے عدالت کو بتایا کہ ملزم ایاز خان نیازی کے خلاف دو انکوائریاں چل رہی ہیں، بعد ازاں فاضل عدالت نے مذکورہ بالا حکم جاری کرتے ہوئے درخواست نمٹا دی۔

تازہ ترین