• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

امریکی حکومت کے تعاون سےآموں کی ڈشوں کا مقابلہ

پاکستان میں آموں کے شعبے کے فروغ کے لیے امریکی حکومت کا تعاون جاری ہے۔ اس سلسلے میں کراچی میں کالج آف ٹورزم اینڈ ہوٹل مینجمنٹ کے تعاون سے آموں کی ڈشوں کا مقابلہ ’’مینگولیشس‘‘ منعقد کیا گیا۔

کراچی سے قبل لاہور میں بھی گزشتہ ماہ ایسے ہی مقابلے کا انعقاد کیا گیا تھا۔ یہ سرگرمیاں پاکستان اور امریکا کے پارٹنرشپ پروگرام ایگری کلچرل مارکیٹ ڈیولپمنٹ کے تحت کی جارہی ہیں جس کا مقصد بین الاقوامی مارکیٹوں میں پاکستانی آموں کی تشہیر اور اس کی برآمدات بڑھانا ہے۔

امریکی ایجنسی برائے بین الاقوامی امداد(USAID) کے صوبائی ڈائریکٹر برائے سندھ جون اسمتھ سرین اور ڈپٹی ڈائریکٹر برائے سندھ مائیکل رائیشکیشن نے ایونٹ میں شرکت کی اور طلبہ کو آموں کی مختلف اقسام کے ذریعے اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کرتے ہوئے دیکھا۔

جون اسمتھ سرین نے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’’ پاکستان آموں کی پیداوار کے لحاظ سے نمایاں ترین ممالک میں شامل ہے اس کے باوجود پاکستان اپنی پیداوار کے دس فیصد سے بھی کم آم عالمی مارکیٹ کو برآمد کرتا ہے۔

امریکی حکومت یو ایس ایڈ کے ذریعے عالمی معیار اور برآمدی ضوابط کے مطابق پاکستانی آموں کی نئی مارکیٹوں تک رسائی بڑھانے کے لیے پرعزم ہے۔ ہم چاہتے ہیں پاکستانی آم اپنے معیار کے لحاظ سے عالمی مارکیٹ میں بھرپور مسابقت کریں۔‘‘

’’مینگولیشس‘‘ مقابلے میں تین تین طلبہ پر مشتمل 8 ٹیموں نے حصہ لیا۔ ہر ٹیم کو ایک گھنٹے میں آموں کی مختلف ڈشیں تیار کرنی تھیں۔ طلبہ کی بنائی گئی ڈشیں اور مشروبات کالج آف ٹورزم اینڈ ہوٹل منیجمنٹ میں حاصل کردہ تخلیقی صلاحیتوں کا منہ بولتا ثبوت تھیں۔

امریکی سفارت کاروں نے مقابلے کے شرکا میں سرٹیفکیٹ تقسیم کیے۔یو ایس ایڈ نے پاکستان اور امریکا کے شراکتی پروگرام ایگری کلچرل مارکیٹ ڈیولپمنٹ کا آغاز 2015 میں کیا تھا جس کا مقصد پاکستان کے زرعی اور مال مویشی کے شعبوں کی مقامی اور بین الاقوامی مارکیٹوں میں مسابقت کی اہلیت بڑھانا ہے۔

اس پروگرام کے ذریعے ان شعبوں کو فروغ ملا ہے اور سرمایہ کاری میں اضافہ ہوا ہے جس سے آمدن اور ملازمت کے مواقع میں اضافہ ہوا ہے۔

تازہ ترین