• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

دکان دار نے ڈبا ہمارے حوالے کیا۔

وہ کافی بھاری تھا۔

مجھے اور ڈوڈو کو مل کر اسے اٹھانا پڑا۔

سڑک تک پہنچتے پہنچتے ہم ہانپ گئے۔

تھوڑی دیر کے لیے اسے زمین پر رکھ دیا۔

پھر ڈوڈو نے اسے میرے کندھوں پر رکھنا چاہا لیکن نہ رکھ سکا۔

پھر میں نے اسے ڈوڈو کے سر منڈھنا چاہا لیکن نہ اٹھا سکا۔

ایک بار پھر مل کر اٹھایا لیکن دونوں پھسل گئے۔

ڈبا گر گیا۔

ایک راہگیر نے پوچھا،

’’کیا ہے اس ڈبے میں؟‘‘

میں نے بتایا، ’’آزادی!‘‘

راہگیر نے ہنس کر کہا،

’’سنبھال نہیں سکتے تو لی کیوں تھی؟‘‘

(کہانی نویس کے نام کیساتھ ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائےدیں00923004647998)

تازہ ترین