• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سندھ اسمبلی کے نومنتخب 160 اراکین اسمبلی نے ابتدائی اجلاس میں حلف اٹھا لیا

کراچی (اسٹاف رپورٹر) سندھ اسمبلی کے نومنتخب 160 اراکین اسمبلی نے ابتدائی اجلاس میں حلف اٹھا لیا ہے، جسکے بعد اجلاس 15 اگست تک کیلئے ملتوی کر دیا گیا۔ اسپیکر آغا سراج درانی نے ارکان سے حلف لیا جسکے بعد ارکان اسمبلی کے رجسٹر میں حروف تہجی کے تحت دستخط کئے۔ اسمبلی میں تین زبانوں میں حلف برداری کی تقر یب ہوئی اور اسپیکر سندھ اسمبلی نے اردو، سندھی اور انگر یز ی میں حلف لیا ،سندھ اسمبلی کے 164 نومنتخب ارکان میں پیپلز پارٹی 97 ، تحریک انصاف 30، ایم کیوایم پاکستان 21، گر ینڈ ڈیموکریٹک الائنس 14 اور تحریک لبیک کے 3 ، متحدہ مجلس عمل کا ایک رکن شامل ہے۔ پیپلزپارٹی نے مراد علی شاہ کو وزیراعلٰی، آغا سراج درانی کو اسپیکر اور ریحانہ لغاری کو ڈپٹی اسپیکر نامزد کیا ہے جبکہ اپوزیشن جماعتوں نے وزیراعلٰی، اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کیلئے مشترکہ امیدوار لانے کا فیصلہ کیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق پندرہویں نومنتخب سندھ اسمبلی کا اجلاس پیر کو اسپیکر آغا سراج درانی کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ عام انتخابات 2018ءکے نتیجے میں قائم ہونے والی موجودہ صوبائی اسمبلی کے جن165ارکان کی کامیابی کے نوٹیفیکیشن الیکشن کمیشن نے جاری کئے ہیں، ان میں سے 160ارکان نے اپنی رکنیت کا حلف اٹھالیا۔ اسپیکر آغا سراج درانی نے نومنتخب ارکان سے قومی زبان اردوکے علاوہ سندھی اور انگریزی میں حلف لیا، حلف لینے والوں میں سابق صدر آصف علی زرداری کی دو بہنیں فریال تالپور، ڈاکٹر عذرا پیچو ہو، پیر پگارا کے صاحبزادے پیر راشد شاہ راشدی، سندھ کے نامزد گورنر عمران اسماعیل ، نامزد وزیر اعلیٰ سید مراد علی شاہ اور سابق وزیر اعلی قائم علی شاہ کے علاوہ بہت سے نئے ارکان کے علاوہ کچھ پرانے پارلیمنٹرینز بھی شامل ہیں۔ سندھ اسمبلی کے دواسیر ارکان جاوید حنیف اور شرجیل میمن پروڈکشن آرڈر پر جیل سے اسمبلی اجلاس میںلایا گیا۔ ارکا ن کی حلف برداری کے موقع پر مہمانوں کی گیلر یا ں کھچا کھچ بھری ہوئی تھیں جہاں سے مختلف سیاسی جماعتوں کے حا میو ںکے درمیان نعروں کا مقابلہ ہوتا رہا۔ایوان کی کارروائی صبح دس بجے کے مقررہ وقت کے بجائے تقریباًسوا گھنٹے کی ٹاخیر سے شروع ہوئی۔تلاوت قرآن مجیداور نعت رسول مقبول کے بعداسپیکر آغا سراج درانی نے کہا کہ وہ تمام نو منتخب ارکان کو ایوان میں خوش آمدید کہتے ہیں۔ اسی اسمبلی نے پاکستان کے قیام کے لیے قرارداد منظور کی تھی۔ یہی وہ اسمبلی ہے جس میں قائداعظم محمد علی جناح نے گورنر جنرل کا حلف لیا۔بعد ازاں انہوں نے پہلے خود سندھی زبان میں سندھ اسمبلی کی رکنیت کا حلف اٹھایا۔ انہوں نے نومنتخب ارکان سے بھی حلف لیا، 55 ارکان نے اردوجبکہ بعض نے سندھی اورانگریزی زبان میں حلف لیا۔ اس موقع پر مہما نو ں کی گیلری میں شدید نعرے بازی کی گئی۔تقریب حلف برداری کے بعد اسپیکر نومنتخب ارکان اسمبلی کو حروف تہجی کے اعتبار سے رجسٹرڈ پر حاضری لگانے کی ہدایت کی ،باری باری ارکان اسمبلی نے اپنا نوٹیفکیشن اسمبلی اسٹاف کو جمع کرانے کے بعدرجسٹرڈ پر دستخط کیے۔ پیپلز پارٹی کی خاتون رہنما فریال تالپور اور نامزد وزیراعلی مرادعلی شاہ کا نام پکار نے پر ایوان میں زبردست خیرمقدمی نعرے لگائے گئے، تحریک لبیک پاکستان کی نومنتخب رکن سندھ اسمبلی ثروت فاطمہ نقاب اوڑھ کر ایوان میں پہنچیں جبکہ پی پی کے رانا ہمیر سنگھ,تنزیلہ قمبرانی روایتی لباس زیب تن کیے ایوان میں آئے تھے۔ افتتاحی اجلاس میں سندھ اسمبلی کے کل 168 میں سے ان 160ارکان نے حلف اٹھایا جنکی کامیابی کے نوٹیفیکیشن الیکشن کمیشن جاری کرچکا ہے۔ جبکہ 8ارکان اسمبلی نے حلف نہیں اٹھایاان میں پیپلز پارٹی، پی ٹی آئی اورجی ڈی اے کے اراکین شامل ہیں۔ سندھ اسمبلی میں پیپلز پارٹی کے 97ارکان کے ساتھ پہلی پوزیشن ہے۔ اسمبلی میں پاکستان تحریک انصاف 30ارکان کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے، متحدہ قومی موومنٹ کے 21، گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس(جی ڈی اے)کے 13،تحریک لبیک پاکستان کے 3اور متحدہ مجلس عمل کا ایک رکن ہے۔پیپلز پارٹی کے جنرل نشستوں پر 75، خواتین کی مخصوص نشستوں پر 17اور اقلیتوں کے لیے مخصوص نشستوں پر 5ارکان ہیں۔ پاکستان تحریک انصاف کے جنرل نشستوں پر23، خواتین کی مخصوص نشستوں پر5 اور اقلیتوں کے لیے مخصوص نشستوں پر 2 ارکان ہیں۔ایم کیو ایم کے جنرل نشستوں پر 16، خواتین کیلئے مخصوص نشستوں پر 4 اور اقلیتوں کیلئے مخصوص نشستوں پر ایک رکن ہے۔ جی ڈی اے کے جنرل نشستوں پر10، خواتین کی نشستوں پر 2 ارکان اور اقلیتوں کی مخصوص نشستوں پر ایک رکن ہے۔ تحریک لبیک پاکستان کے جنرل نشستوں پر 2اور خواتین کیلئے مخصوص نشستوں پر ایک رکن ہے۔پی ایس 48، میر پور خاص سے سیدذوالفقارشاہ اور پی ایس 54 تھر پا رکر سے رزاق راہیموںکا نتیجہ روک لیا گیا تھا۔

تازہ ترین