• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
کرکٹ بورڈ کے سالانہ ایوارڈز

شاہد شیخ

پاکستان کرکٹ بورڈ کے سالانہ ایوارڈز کی تقریب میں حسن علی کو ایک روزہ کرکٹ جبکہ بابراعظم کو ٹی20فارمیٹ کا بہترین بیٹسمین قرار دیا گیا ہے۔ امتیاز احمد سپرٹ آف کرکٹ ایوارڈ کپتان سرفراز احمد نے حاصل کیا۔ انہیں دس لاکھ روپے بھی دئے گئے، ون ڈے کرکٹ میں تیز ترین ہزار رنز بنانے پر فخر زمان کو سپیشل ایوارڈ اور 25 لاکھ روپے نقد ملے۔ٹیسٹ پلیئرز آف دی ایئر کا ایوارڈ محمد عباس کے نام رہا۔پی سی بی ایوارڈز تقریب کراچی میں ہوئی۔ تقریب میں پاکستان کے لئے نمایاں کارکردگی دکھانے والے کھلاڑیوں کو ایوارڈ کے ساتھ ساتھ مختلف کھلاڑیوں کے زیر استعمال رہنے والی منفرد چیزیں اور ٹاس کے سکے بھی نیلامی کا حصہ بنائے گئے۔نیلامی میں کپتان سرفراز احمد کے وکٹ کیپنگ گلوز فخر زمان نے 6لاکھ روپے میں خریدے۔ 

آل رائونڈرز شعیب ملک کے بلے کی 1 لاکھ 60 ہزار روپے میں نیلامی ہوئی۔چیمپینزٹرافی فائنل میں سنچری بنانے والے فخرزمان کا بلا 7 لاکھ روپے میں فروخت ہوا، فخر زمان کا بلہ ندیم عمر نے خریدا۔اس موقع پر لوگ حیران تھے کہ سارا سامان کرکٹرخود خرید رہے ہیں۔انضمام الحق کا بیٹ ساڑھے 5 لاکھ روپے میں نیلام ہوا۔ انہوں نے اس بیٹ سے 9 سنچریاں سکور کی تھیں، شاہد آفریدی کا بیٹ ساڑھے 9 لاکھ روپے میں مقصود انصاری نے خریدا، چیمپینز ٹرافی کی دستخط والی پاکستان ٹیم کی گرین شرٹ 5لاکھ روپے میں فروخت ہوئی۔چیمپینز ٹرافی کا دستخط والا بیٹ شاہد آفریدی نے ساڑھے 4لاکھ روپے میں خریدا اور انہوں نے ایدھی فاونڈیشن کے لیے25 لاکھ روپے عطیہ کا اعلان بھی کیا۔پی ایس ایل تھری فائنل میں ٹاس کے لیے استعمال ہونے والے سکے کی65 ہزار روپے میں جبکہ پہلے ٹاس کے لیے استعمال ہونے والے سکے کی55 ہزار روپے میں نیلامی ہوئی۔اس نیلامی سے حاصل ہونے والی تمام رقم شاہد آفریدی فاونڈیشن کو عطیہ کردی گئی۔تقریب میں پی سی بی بیسٹ ایمرجنگ پلیئرکا ایوارڈ آل رائونڈر فہیم اشرف نے حاصل کیا۔ انہوں نے ایوارڈ جیتنے کے بعد سٹیج پرپش اپس بھی لگائے۔بیسٹ ڈومیسٹک بیٹسمین کا ایوارڈ شان مسعود، بائولر اعزاز چیمہ اور وکٹ کیپر کامران اکمل کو دیا گیا۔پاکستان ڈس ایبلڈ کرکٹ ایوارڈ میں نہال عالم جبکہ پاکستان بلائنڈ کرکٹ ٹیم میں عامراشفاق پلیئر آف دی ایئر قرار پائے گئے۔ پی سی بی بیسٹ ایمرجنگ ویمن اور بہترین بائولر کا ایوارڈ ڈیانا بیگ کو دیا گیا، خواتین کی بہترین ون ڈے پلیئر کا ایوارڈ ثناء میر، ٹی ٹونٹی کا جویریا خان کے نام رہا جبکہ خواتین ڈومیسٹک کرکٹ میں سدرہ نواز کو بہترین وکٹ کیپر اور بسمہ معروف بہترین بلے باز کے ایوارڈ کی حقددار بنیں۔

کرکٹ بورڈ کے سالانہ ایوارڈز

سال کے دوران بہترین کارکردگی دکھانے والے کھلاڑیوں، امپائروں اور آرگنائزروں کو بھی ایوارڈز دیئے گئے جبکہ چیئرمین پی سی بی نجم سیٹھی نے اپنی ایک سال کی کارکردگی کے حوالے سے خطاب کیا۔ سرفراز احمد کو دس لاکھ روپے ‘فخر زمان کو پچیس لاکھ روپے ‘محمد عباس کو چھ لاکھ روپے ‘ثناء میر کو چھ لاکھ روپے ‘بابر اعظم کو چھ لاکھ روپے ‘جویریہ خان کو چھ لاکھ روپے ‘فہیم اشرف کو چھ لاکھ روپے ‘ڈائنا بیگ کو چھ لاکھ روپے ‘شان مسعود کو پانچ لاکھ روپے ‘جویریہ خان کو ڈومیسٹک کارکردگی پر پانچ لاکھ روپے ‘اعزاز چیمہ کو پانچ لاکھ روپے ‘ڈائنا بیگ کو پانچ لاکھ روپے ‘کامران اکمل کو پانچ لاکھ روپے ‘سدرہ نواز کو پانچ لاکھ روپے ‘عامر اشفاق کو پانچ لاکھ روپے ‘نوید قمر کو پانچ لاکھ روپے ‘نیہا رعالم کو پانچ لاکھ روپے ‘ایم آصف یعقوب کو تین لاکھ روپے ‘سجاد اکبر کو تین لاکھ روپے ‘ایم انیس کو تین لاکھ روپے ‘اظہر حسین کو دو لاکھ روپے ‘ریاض احمد کو دولاکھ روپے کا انعام دیا گیا ۔

کرکٹ بورڈ نے رواں برس 33 کرکٹرز کو سینٹرل کنٹریکٹ دینے کا اعلان کیا ہے۔ جن میں سے چھ کرکٹرز کو اے کیٹیگری میں شامل کیا ہے۔ سینٹرل کنٹریکٹ کی رقم میں اضافہ کرنے کے ساتھ ساتھ کھلاڑیوں کو ٹیسٹ، ون ڈے اور ٹی 20 میں دی جانے والی میچ فیس میں بھی اضافہ کردیا گیا ہے۔ سینٹرل کنٹریکٹ میں اے کیٹگری پانے والے کرکٹرز کو پونے نو لاکھ روپے ملیں گے۔بی کیٹیگری کے کرکٹر کو تقریباً ساڑھے پانچ لاکھ روپے، سی کیٹیگری کے کرکٹر کو پونے چار لاکھ روپے جبکہ ڈی کیٹیگری کے کرکٹر کو تقریباً دو لاکھ روپے اور پہلی بار متعارف کرائی جانے والی ای کیٹیگری کے کرکٹر کو تقریباً ایک لاکھ روپے ملیں گے۔اے کیٹگری میں شامل کرکٹر کو ٹیسٹ میچ کا معاوضہ ساڑھے گیارہ لاکھ روپے ملے گا۔ چھ کرکٹرز کو اے کیٹگری میں شامل کیا ہے۔ جن میں کپتان سرفراز احمد، اظہرعلی، شعیب ملک، محمد عامر، یاسر شاہ اور بابراعظم شامل ہیں۔بابراعظم گذشتہ سینٹرل کنٹریکٹ میں بی کیٹگری میں تھے جبکہ محمد حفیظ کو اس سال اے سے ہٹا کر بی کیٹیگری میں رکھا گیا ہے۔بی کیٹگری کے کرکٹرز میں محمد حفیظ، فہیم اشرف، اسد شفیق، حسن علی، فخرزمان اور شاداب خان شامل ہیں۔سی کیٹگری محمد عباس، وہاب ریاض، جنید خان، حارث سہیل، امام الحق، محمد نواز، عثمان خان شنواری، شان مسعود اور عماد وسیم پر مشتمل ہے۔ڈی کیٹگری میں رومان رئیس، آصف علی، راحت علی، عثمان صلاح الدین اور حسین طلعت شامل ہیں۔

پہلی بار متعارف کردہ ای کیٹگری میں بلال آصف، سعد علی، محمد رضوان، شاہین آفریدی، صاحبزادہ فرحان، عمید آصف اور میر حمزہ شامل ہیں۔احمد شہزاد کو جو گذشتہ سینٹرل کنٹریکٹ میں سی کیٹگری میں شامل تھے ڈوپنگ میں معطلی کی وجہ سے اس بار سینٹرل کنٹریکٹ سے نکال دیا گیا ہے۔ 

تازہ ترین
تازہ ترین