پاکستان کے 72 ویں یوم آزادی کے موقع پر دنیا کے سب سے بڑے پاکستانی پرچم کی رونمائی بورے والا میں کی گئی جس میں بڑی تعداد میں شہریوں نے شرکت کی۔
بورے والا کے قائد اعظم اسٹیڈیم میں پاکستان کے سب سے بڑے پرچم کی رونمائی ہوئی۔ بانی اور سی ای او آف ہیومنز آف بورے والا سارم احمد نے جنگ سے خصوصی گفتگو میں بتایا کہ نجی تعلیمی ادارے، ہیومنز آف بورے والا اور میونسپل کمیٹی کے اشتراک سےیہ 37 ہزار مربع فٹ بڑا قومی پرچم بنایا گیا ہے۔
انہوں نے بتایاکہ’ ہیومنز آف بورےوالا‘کے 150 سے زائد رضاکاروں نے پاکستان کے سب سے بڑے پرچم کو بنانے میں مدد کی۔ اس کے علاوہ انہوں نے بتایا کہ سوشل میڈیا کے زریعے انہوں نے اس مہم کا آغاز کیا تھا اور وہیں سے انتظامات کا ابتدائی عمل شروع ہوا۔
سارم احمدکے مطابق سب سے بڑے جھنڈے میں موجود ستارےکے اندرہی صرف رنگ بھرنے میں انہیں 6 دن لگ گئے تھے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس پرچم کو بنانے کے پیچھےان کے دو مقصد تھے ایک مقصد قوم کو یہ بتانا تھا کہ ’میگا پروجیکٹس صرف بڑے شہروں کے لیےنہیں ہوتے بلکہ چھوٹے شہر والےبھی اس طرح کے کام کرسکتے ہیں۔ ہماری پاکستانیت کو فروغ نہیں دیا جاتا اور نہ ہی ہمیں کبھی پروموٹ کیا جاتاہے۔‘
اس کے علاوہ ان کا کہنا تھا کہ ہم دیکھتے ہیں کراچی، اسلام آباداور لاہور وغیرہ کے نام ہمیشہ میڈیا کی زینت بنے ہوتےہیں مگرکبھی چھوٹے شہروں کے نام سامنے نہیں آتے، یہ ان تمام چھوٹے شہروں کو خراج تحسین ہے۔
ہیومنز آف بورےوالاکا دوسرا مقصد اس کے ذریعے پاکستان میں ’امن‘ قائم کرنا ہے اور امن کا پیغام دینا ہے کیونکہ پاکستان کو عالمی سطح پر دہشت گردی کا ’’ہب‘‘ کہا جاتا ہے اور ہمیں اس تاثر کو ختم کرنا ہے۔