• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
پاکستان کے چاروں صوبوں میں امن و امان کی صورتحال دن بدن خراب ہوتی جارہی ہے جس میں سندھ اور بالخصوص کراچی اور بلوچستان کی صورتحال سب سے زیادہ تشویشناک ہے اس سے جہاں سیاسی اور سماجی طور پر مسائل بڑھ رہے ہیں وہاں قوم کی معاشی پریشانیوں میں بھی اضافہ ہورہا ہے۔ یہ علیحدہ بات ہے کہ ہمارے حکمران اور خاص کر وزارت خزانہ کے حکام اس بات کو تسلیم نہ کریں ،انہیں تو ا قتدار میں رہتے ہوئے ہر چیز سبز اور ترقی کرتی نظر آرہی ہے جبکہ مس گورننس، کرپشن، انرجی کے بحران اور دیگر مسائل سرکاری دعوؤں کی مسلسل نفی کررہے ہیں۔ اس وقت پاکستان کی ایک چوتھائی آبادی کو بالواسطہ اور بلاواسطہ روزگار فراہم کرنے والے شہر”کراچی“ کے حالات نے ملکی و غیر ملکی سرمایہ کاروں اور غیر ملکی سفارت کاروں سب کوکئی طرح کے تفکرات سے دو چار کررکھا ہے، کوئی اسے بھارت اور اسرائیل کی گھناؤنی سازش اور کوئی داخلی سطح پر سرگرم منفی قوتوں کی سازشیں قرار دے رہا ہے۔ اس سے ہمارے پاکستان کا امیج دنیا میں خراب تر ہوتا جارہا ہے جبکہ پاکستان کے حکمران کہتے ہیں کہ یہ سب حقائق کے منافی ہے۔ یہاں کوئی بحران ہی نہیں ہے اور نہ ہی غربت یا بے روزگاری کا مسئلہ ہے۔
کاش ہمارے ممبران پارلیمنٹ اس حوالے سے اپنی قومی ذمہ داریوں کا احساس کریں جن کی اکثریت عملاً اشرافیہ کلاس سے تعلق رکھتی ہے اور قوم کے مسائل کا ادراک کریں ان مسائل کے حل کے لئے حالات کا تقاضا ہے کہ حکومت اور اپوزیشن مل کر بروقت عام انتخابات کے انعقاد پر اتفاق رائے پیدا کریں موجودہ ملکی حالات کے پس منظر میں خدشہ ہے کہ نگران حکومت کے بعد انتخابات کا معاملہ آگے بڑھ جائے ۔قومی مفاد کا تقاضا ہے کہ ملک میں عام انتخابات بروقت کرانے پر تمام سیاسی پارٹیاں اتفاق رائے کریں۔ اس سلسلہ میں تمام قومی سیاسی جماعتوں اور مذہبی جماعتوں کو ایک سوچ کے ساتھ معاملات آگے چلانے ہوں گے۔ اس سے ملک میں سیاسی استحکام اور معاشی ترقی کی راہ ہموار ہوسکتی ہے۔
اس وقت سیاسی عدم استحکام کی وجہ سے معیشت کے تمام شعبے متاثر ہورہے ہیں، قومی پیداوار میں اہداف بھی پورے ہوتے نظر نہیں آتے۔ صنعت ،زراعت ،تجارت ہر شعبہ پریشان اور بے حال نظر آرہا ہے لیکن ان مسائل کے حل پر کوئی توجہ نہیں دی جارہی۔ پاکستان کی بزنس کمیونٹی اس وقت یہ تاثر دے رہی ہے کہ پاکستان میں حالیہ چار پانچ سالوں میں توانائی کے بحران نے تو صنعت اور معیشت کو تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا ہے لیکن اس کے باوجود پاکستان میں بڑے بڑے کاربوریٹ اداروں کے منافع میں اضافہ حیران کن ہے۔ شاید اس حوالے سے حکمران جماعت دعوے کررہی ہے اب تو ایسے لگ رہا ہے کہ ایک نہیں سب حکومتیں عوام کو بے وقوف بنارہی ہیں کہ ان کے صوبوں میں ترقی ہورہی ہے۔ ہمارے خیال میں ان حکمرانوں کی اپنی زندگی میں آسودگی تو آرہی ہے مگر قوم کی اکثریت تو غریب اور بے حال ہی نظر آرہی ہے اور وہ اس انتظار میں ہیں کہ جیسے ہی انتخابات ہوں وہ اپنے جذبات کا اظہار ووٹ کے ذریعے کریں لیکن پارلیمنٹ میں60-50نئے چہرے آجائیں اوروہ بے چارے کیا کریں گے یہاں تو آوے کا آوا ہی بگڑا ہوا ہے انہیں عوام کی روٹی کی فکر نہیں اپنی اپنی حکومت بچانے اور اقتدار کو مزید ایک سال تک طوالت دینے کی پڑی ہوئی ہے ۔کاش ایسا نہ ہو پاکستان میں سیاسی استحکام اور حالات میں بہتر ی آئے تاکہ معاشی حالات میں بہتری سے عوام کو کچھ تو سکون مل سکے ۔
تازہ ترین