• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ماں کے دودھ کا نعم البدل نہیں، پروفیسر در ثمین اکرم

کراچی (اسٹاف رپورٹر) ماہر امراض اطفال پروفیسر ڈاکٹر در ثمین اکرم نے کہا ہے کہ ماں کے دودھ کا کوئی نعم البدل نہیں جبکہ ڈبے کا دودھ بچے کےلئے نقصان دہ ہوتا ہے لیکن پاکستان میں مائیں بچوں کوڈبے کادودھ پلاتی ہیں جس سے بچے ڈائریا، نمونیا، الرجی ،دمہ اور مختلف اقسام کے انفیکشن سمیت دیگر بیماریوں میں مبتلا ہو جاتے ہیں اور بچوں کی ماؤں سے محبت میں بھی کمی ہوجا تی ہے ۔ اس لئے ماؤں کو چاہیے کہ وہ بچوں کو اپنا دودھ پلائیں یہ نہ صرف ان کےلئے مفید اور صحت مند ہے بلکہ سستا بھی ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ شہروں میں بالخصوص پڑھی لکھی خواتین بچوں کو اپنا دودھ نہیں پلاتی ان کا یہ کہنا ہوتا ہے کہ دودھ پلانے سے ان کی جسمانی ساخت متاثر ہوگی جو سراسر غلط ہے یہ ماؤں کی صحت کےساتھ ان کی جسمانی ساخت کو بھی ٹھیک رکھتا ہے ۔اس حوالے سے خواتین کا رویہ تبدیل کرنے کی ضرورت ہے دودھ پلانا ایک قدرتی عمل ہے اور پڑھی لکھی خواتین کی ذیادہ ذمہ داری ہے کہ وہ بچوں کو اپنا دودھ پلائیں تاکہ نسبتاً کم پڑھی لکھی اور ان پڑھ خواتین ان کی تقلید کر سکیں ۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت کو چاہیے کہ اسپتالوں ، دفاتر اور دیگر مقامات پر خواتین کےلئے الگ کمرے مختص کرے جہاں مائیں اپنے بچوں کو خود دودھ پلا سکیں تاکہ بچوں کی صحت متاثر نہ ہو۔ انہو ں نے ماؤں سے درخواست کی کہ بچوں کو اپنا دودھ پلائیں تاکہ مستقبل کے نونہار صحت مند رہیں ۔
تازہ ترین