• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستانی قوم کرکٹ کی دیوانی ہے، اس کھیل سے ان کے لگائو کی اس سے بڑی مثال اور کیا ہوگی کہ عمران خان، جو چند روز میں وزارت عظمیٰ کا حلف اٹھانے جارہے ہیں، کو بھی شہرت، عزت اور عوامی پذیرائی ان کی کرکٹ کے باعث ہی ملی۔ عمران خان نے انتخابات میں کامیابی کے بعد اپنی پہلی تقریر میں کہا تھا کہ وہ ماضی کو بھول چکے ہیں لہٰذا کسی کو بھی سیاسی انتقام کا نشانہ نہیں بنایا جائے گا اور تمام فیصلے میرٹ پر ہوں گے، ان کے انہی عزائم کے باعث اس تقریر کی بازگشت دنیا بھر میں سنائی دی۔ تاہم انہی حالات میں برطانوی نشریاتی ادارے نے خبر دی کہ عمران خان کے ایک قریبی ساتھی کے ذریعے کرکٹ بورڈ کے چیئرمین نجم سیٹھی کو یہ پیغام دیا گیا ہے کہ اب انہیں استعفا دے دینا چاہئے۔ نجم سیٹھی کے حوالے سے یہ خبریں اس لئے بھی زیادہ گردش میں رہیں کہ عمران خان نے 2013ء کے الیکشن میں نجم سیٹھی پر دھاندلی کروانے کا الزام عائد کیا کہ وہ اس وقت پنجاب کے نگران وزیرعلیٰ تھے۔ اس پر نجم سیٹھی نے بھی عمران خان پر ہرجانے کا دعویٰ دائر کر رکھا ہے۔ یہ تو تھا سیاسی معاملہ، دوسری طرف کرکٹ بورڈ اور پاکستانی کرکٹ پر نظر ڈالی جائے تو پچھلے چند برسوں میں نجم سیٹھی کی کارکردگی مثالی نظر آئی۔ پاکستان نے انڈیا کو شکست دے کر چیمپئنز ٹرافی جیتی۔ بورڈ نے کھیل میں کرپشن کی متاثر کن روک تھام کی، میرٹ کی بنیاد پر ٹیم سلیکشن سے نئے مگر بہترین کھلاڑی سامنے آئے۔ سب سے بڑھ کر یہ کہ وہ بین الاقوامی کرکٹ جو 2009ء میں سری لنکن ٹیم پر حملے کے بعد پاکستان سے روٹھ چکی تھی، پاکستان سپر لیگ کے ذریعے پاکستان آئی ،نجم سیٹھی کی سربراہی میں بورڈ اور ٹیم بتدریج بہتری کی طرف گامزن ہیں تو کوئی وجہ نہیں کہ بورڈ یا ٹیم کے معاملات کو چھیڑا جائے۔ عمران خان کے مقاصد بہت بڑے ہیں اور یہ تبھی پورے ہوں گے جب وہ اپنے کہے کے مطابق ماضی کو بھول کر سیاسی انتقام سے گریز کریں گے۔ امید ہے عمران خان نجم سیٹھی کو پی سی بی کا چیئرمین برقرار رکھتے ہوئے ملک کی خدمت کا مزید موقع دیں گے۔

تازہ ترین