• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اسلام آباد ہائیکورٹ،شریف فیملی کی اپیلیں خاص حالات میں سن رہے ہیں،التوا مانگنے پر نیب کو جرمانہ

اسلام آباد (نمائندہ جنگ) اسلام آباد ہائی کورٹ نے نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن ( ر ) محمد صفدر کی ایون فیلڈ ریفرنس میں سزا معطلی اور ضمانت پر رہائی کی درخواستوں پر غیر ضروری التواء مانگنے پر نیب کو دس ہزار روپے جرمانہ عائد کر تے ہوئے ہفتے کی شام تک پیراوائز کمنٹس جمع کرانے کا حکم دیا ہے اور درخواست گزاروں کے وکلاءکو اس کی نقول فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے۔ جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیئے کہ کیس کی اہمیت اور حالات کی وجہ سے روایت سے ہٹ کردرخواستیں سن رہے ہیں۔ جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے ریمار کس دیئے کہ 18 سال کی لیگل پریکٹس کے دوران التواء کی ایسی وجہ پہلے کبھی نہیں سنی، یہ غیر شائستہ اور روایات کے خلاف ہے۔ درخواستوں پر سماعت پیر تک ملتوی کر دی گئی۔ عدالت نے نیب کو آئندہ سماعت پر ہر صورت دلائل مکمل کرنے کی ہدایت بھی کی ہے۔ جمعرات کو جسٹس اطہر من اللہ اور جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب پر مشتمل ڈویژن بنچ نے ایون فیلڈ ریفرنس میں سزا یافتہ نواز شریف ، مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کی سزا معطلی اور ضمانت پر رہائی کی درخواستوں پر سماعت کی تو ڈپٹی پراسکیوٹر جنرل نیب سردار مظفر نے عدالت کو بتایا کہ ہم نے پیراوائز کمنٹس جمع کرانے کیلئے ایک درخواست دائر کی ہے ، پہلے اس پر فیصلہ کر لیا جائے، اس پر جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ آپ کی درخواست ابھی ہم تک نہیں پہنچی اس لئے آپ دلائل شروع کریں، سردار مظفر نے کہا کہ مجھے پراسیکوٹر نیب کی طرف سے یہی ہدایات ملی ہیں ، اگر عدالت مجھے پیراوائز کمنٹس جمع کرانے کیلئے مہلت نہیں دیتی تو میں کیس سے علیحدہ ہو جاتا ہوں۔ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ یہ خلاف روایت اور چالاکی پر مبنی ہدایات ہیں ، ہم نے پہلے ہی کہہ دیا تھا کہ آپ جمعرات کو اپنے دلائل مکمل کریں، ایڈیشنل پراسکیوٹر جنرل نیب حیدر علی اور جہانزیب بھروانہ نے عدالت کو یقین دہانی کرائی کہ نیب پیر کو اپنے دلائل مکمل کرے گا۔

تازہ ترین