• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

قومی اسمبلی، ن لیگ کا شدید احتجاج، عمران کا گھیرائو، تحریک انصاف کے بھی نعرے

اسلام آباد (این این آئی)قومی اسمبلی میں قائد ایوان کے امیدوارتحریک انصاف کے چیئر مین عمران خان کی کامیابی کا اعلان ہوتے ہی مسلم لیگ (ن)کے اراکین نےشدیداحتجاج کرتے ہوئے عمران خان کی نشست گھیراؤکرلیااورنعرے لگائے جس پر تحریک انصاف کے اراکین نے جوابی نعرےبازی کی اور عمران خان کے سامنے سے لیگی اراکین کو ہٹانے کی کوشش کرتے رہےجس سے ایوان مچھلی بازاربن گیا‘ اسپیکر قومی اسمبلی تمام صورتحال کے دور ان گیلری میں لیگی کارکنوں اور ایوان میں موجود لیگی اراکین کوروکنے کوشش کرتے رہے لیکن اپوزیشن اراکین نے ایک نہ سنی ٗ ایوان ووٹ کو عزت دو ٗ جعلی مینڈیٹ نا منظور کے نعروں سے گونج اٹھا ٗ لیگی اراکین کی شدید نعرے بازی کے دور ان عمران خان ہاتھ میں تسبیح لئے مسلسل مسکراتے رہے ٗ پیپلز پارٹی کے اراکین مسلم لیگ (ن) کے احتجاج کے دوران خاموش رہے ٗ صورتحال کنٹرول نہ ہوئی تو بلاول بھٹو زر داری اور پی پی کے کئی اراکین ایوان سے باہر چلے گئے ٗ سابق وزیر اعلیٰ پرویز خٹک کی شہباز شریف اور اراکین سے خاموش رہنے کی درخواست بھی کام نہ آئی جس کے بعدا سپیکر کو مجبوراً پندرہ منٹ کا وقفہ کر نا پڑا ۔ جمعہ کو قومی اسمبلی میں پاکستان مسلم لیگ (ن)کے اراکین بازوئوں پر سیاہ پٹیاں باندھ کر شریک ہوئے ٗقائد ایوان کے انتخاب کے دور ان رائے شماری کا عمل مکمل ہونے کے بعد سپیکر کی جانب سے اعلان کیا گیا کہ عمران خان 176ووٹ لیکر قائد ایوان منتخب ہوئے ہیں اور مسلم لیگ (ن)کے امیدوار شہبا ز شریف کو 96ووٹ ملے ۔ اس موقع پر مسلم لیگ (ن)کے متعدد اراکین نے عمران خان کی نشست کا گھیرائو کرلیااور شدید نعرے بازی کی جبکہ تحریک انصاف کے اراکین عمران خان کے گرد کھڑے ہوگئے اور لیگی اراکین کو احتجاج سے روکنے کی کوشش کی تاہم مسلم لیگ (ن)کے اراکین نے احتجاج جاری رکھا ٗمسلم لیگ (ن)کے اراکین کی جانب سے جعلی مینڈیٹ نا منظور ٗ ووٹ کو عزت دو ٗ نہ بکنے والا ٗ نہ جھکنے والا نوازشریف کے نعرے لگائے گئے اور نعرے بازی کا سلسلہ نصف گھنٹے سے زائد دیر تک جاری رہا اس دوران تحریک انصاف کے کارکنوں نے وزیر اعظم عمران خان ٗ آئی آئی پی ٹی آئی کے نعرے لگائے ۔اس موقع پر قومی اسمبلی میں کان پڑی آواز سنائی نہیں دے رہی تھی ۔لیگی اراکین کی جانب سے شدید احتجاج کے دور ان پرویز خٹک نے مسلم لیگ (ن)کے صدر شہباز شریف اور دیگر لیگی اراکین کی نشستوں پر جا کر ان سے احتجاج نہ کر نے کی درخواست کی اور کافی دیر تک انہیں منانے کی کوشش کرتے رہے تاہم احتجاج کا سلسلہ جاری رہا اس دور ان پیپلز پارٹی کے چیئر مین بلاول بھٹو بھی شہباز شریف کے پاس گئے اور ان سے احتجاج نہ کرنے کی درخواست کی اورپھر ایوان سے باہر چلے گئے ۔ لیگی اراکین کی جانب سے شدید احتجاج کے بعدا سپیکر قومی اسمبلی کو مجبوراً وقفہ کر نا پڑا ۔بعد ازاں اجلاس دوبارہ شروع ہوا تو سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے نو منتخب قائد ایوان عمران خان کو خطاب کی دعوت دی اس موقع پر بھی (ن)لیگ کے اراکین نے ایک بار پھر عمران خان کا گھیرائو کر کے شدید نعرے بازی کا سلسلہ جاری رکھا۔

تازہ ترین