• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

عثمان بزدارپر قتل کی منصوبہ بندی کامقدمہ کیسے بنا؟

تحریک انصاف کے رہنما سردار عثمان بزدار وزیر اعلیٰ پنجاب کے لیے امیدوار نامزد ہوتے ہی مشکل میں پھنس گئے ہیں۔عثمان بزدار پر 1998ء میں قتل کی منصوبہ بندی کامقدمہ سامنے آیا ہے جس میں انہوں نے 6 افراد کے قتل کی دیت بھی ادا کی تھی۔

ایف آئی آر کے مطابق 1998 میں الیکشن کے دوران پولنگ اسٹیشن پر 40 سے زائد مسلح افراد نے حملہ کیا گیا، مسلح افراد پولنگ اسٹیشن میں موجود لوگوں سے کہہ رہے تھے کہ تم عثمان کو ووٹ نہیں دیتے تو تمہیں ووٹ ڈالنے نہیں دیں گے۔

پولنگ اسٹیشن میں موجود افراد کے منع کرنے پر مسلح افراد نے فائرنگ کر کے 6 افراد کو قتل کردیاجس کا مقدمہ پولیس اسٹیشن سوڑہ ڈیرہ غازی خان میں میوہ ولد باجا کی مدعیت میں درج کیا گیا تھا۔

پولیس نے خون ریزی کی سازش اور منصوبہ بندی کے الزام میں سردار عثمان بزدار، والد فتح محمد اور بھائی سمیت دیگر افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا تھاجبکہ ڈیرہ غازی خان کی عدالت نے تمام افراد کو مجرم ٹھہرایا تھا۔

پولیس کا کہنا تھا کہ عثما ن بزدار نے 75 لاکھ روپے دیت ادا کر کے فریقین سے صلح کی تھی۔

تازہ ترین