• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

صدارتی انتخاب عمران کانیا امتحان ہوگا، اپوزیشن متحد ہوگئی تونتائج حیران کن ہوسکتے ہیں، عارف علوی حکومتی پارٹی امیدوار نامزد

اسلام آباد (طاہر خلیل )صدارتی انتخاب وزیر اعظم عمران خان کا نیا امتحان ہوگا،حکومتی پارٹی نے صدارت کیلئے ڈاکٹر عارف علوی کو امیدوار نامزدکر دیا ہے ،دوسری طرف اگر اپوزیشن متحد ہو گئی تو نتائج حیران کن ہوسکتے ہیں،دستور پاکستان کےتحت صدرکے انتخاب کاحلقہ تمام صوبوں کی اسمبلیاں ، قومی اسمبلی اور سینٹ کے ارکان پر مشتمل ہوتا ہے سینٹ ارکان کی تعداد 104، قومی اسمبلی ارکان کی تعداد342، پنجاب اسمبلی 371 ، سندھ اسمبلی 168، خیبر پختوانخوااسمبلی 124 جبکہ بلوچستان اسمبلی ارکان کی تعداد 65 ہے۔سینٹ ،قومی اسمبلی اور بلوچستان اسمبلی کے ہر رکن کا ایک ایک ووٹ تصور ہو گا جبکہ بلوچستان اسمبلی کے ارکان کی کل تعداد کو دیگر تین صوبائی اسمبلیوں کے مجموعی ارکان کی تعداد پر تقسیم کرکے فی ووٹ کی شرح نکالی جاتی ہے ۔صدارتی انتخاب کے لیےووٹوں کی تعداد اس طرح ہے ،سینٹ104 ارکان ، 104ووٹ ،فی ووٹ 1۔قومی اسمبلی 342ارکان ، 342ووٹ ،فی ووٹ 1۔پنجاب اسمبلی 371ارکان،65ووٹ،فی ووٹ5.7۔سندھ اسمبلی 168ارکان ، 65ووٹ،فی ووٹ 2.6۔ خیبر پختون خوا اسمبلی 124 ارکان،65ووٹ،فی ووٹ 1.9۔بلوچستان اسمبلی 65ارکان،65ووٹ، فی ووٹ 1۔صدارتی انتخاب میں کل 706 ووٹ بنتے ہیں جبکہ پارلیمانی اداروں کے ارکان کی کل تعداد 1174 ہے ۔سینٹ،قومی اسمبلی اور چاروں صوبائی اسمبلیوں میں 21 پارلیمانی پارٹیوں کی نمائندگی ہے ۔ کس پارٹی کے پاس کتنے صدارتی ووٹ ہیں اسکی تفصیل یہ ہے ۔ پاکستان تحریک انصاف 247 ،پاکستان مسلم لیگ (ن) 131، پاکستان پیپلز پارٹی 118، مسلم لیگ (ق) 5، ایم کیو ایم 20، متحدہ مجلس عمل 36 ، جماعت اسلامی 2، جمعیت علمائے اسلام 4، نیشنل پارٹی 5، پاکستان مسلم لیگ فنکشنل 1، جی ڈی اے 7، اے این پی 10،جمہوری وطن پارٹی 2، عوامی مسلم لیگ 1، تحریک لبیک پاکستان 1، بی این پی 5، بی اے پی 27، پختونخواہ ملی عوامی پارٹی 4، ہزارہ پارٹی 2، بی این پی عوامی 3 سینٹ اور اسمبلیوں میں آزاد ارکان کی کل تعداد 68 ہے ۔پارٹی پوزیشن سے ظاہر ہے پاکستان تحریک انصاف اور حلیف جماعتوں مسلم لیگ (ق) ایم کیو ایم ، فنکشنل لیگ ، جی ڈی اے ، بی این پی ، بی اےپی ، ہزارہ پارٹی کے پاس صدارتی انتخاب کیلئے ووٹوں کی تعداد 342ہے جبکہ پاکستان مسلم لیگ اور دیگر اپوزیشن جماعتوں پی پی پی ، ایم ایم اے،جماعت اسلامی ، جے یو آئی ، نیشنل پارٹی ، اے این پی ، پختونخواہ ملی عوامی پارٹی ، بی این پی عوامی کے پاس صدارتی انتخاب میں ووٹوں کی تعدا د 313 بنتی ہے ۔ چاروں اسمبلیوں سینٹ اور قومی اسمبلی میں آزاد ارکان کے پاس 68 ووٹ ہیں ، صدارتی انتخاب میں آزاد ارکان کے ووٹ ہی فیصلہ کن ثابت ہوں گے ۔ ان میں سے بھی بیشتر ارکان دیگر جماعتوں میں شامل ہوئے ہیں الیکشن کمیشن نے ابھی حتمی پارٹی پوزیشن جاری نہیں کی جس وجہ سے آزاد ارکان کی پارٹی پوزیشن واضح نہیں ۔ قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے 37 حلقوں میں حتمی انتخاب ہوناہے صدارتی انتخاب کے 11 ووٹ ضمنی انتخاب کی وجہ سے کم ہیں جبکہ ضمنی انتخابات 14 اکتوبر کو ہوں گے اور صدارتی الیکشن 4 ستمبرکوہو گا۔ نامزد وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے ڈاکٹر عارف علوی کو صدر پاکستان کے عہدے پر امیدوار نامزد کردیا۔موجودہ صدر کی مدت8 ستمبر کو ختم ہو جائے گی اور 4 ستمبر کو صدارتی انتخاب ہو گا۔صدر کے الیکشن میں وزیراعظم عمران خان نے عارف علوی کی بطور امیدوار نامزدگی کی منظوری دی ہے۔عارف علوی پیشے کے لحاظ سے ایک ڈینٹسٹ اور ایشیاء پیسیفک ڈینٹل فیڈریشن اور پاکستان ڈینٹل ایسوسی ایشن کے صدر ہیں۔عارف علوی این اے 247 کراچی سے عام انتخابات 2018 ء میں ایم این اے منتخب ہوئے ہیں۔

تازہ ترین