• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

حزب اختلاف کے چند نعروں سے پارلیمنٹ ختم نہیں ہوتی، حماد اظہر

کراچی(ٹی وی رپورٹ)جیو کے پروگرام ’’جرگہ‘‘ میں میزبان سلیم صافی سے گفتگو کرتے ہوئے رکن اسمبلی پی ٹی آئی حماد اظہر نے کہا ہے کہ حزب اختلاف کے چند نعروں سے پارلیمنٹ ختم نہیں ہوتی، رکن اسمبلی پیپلز پارٹی رضا ربانی کھرنے کہا کہ عمران خان کے فیصلے ملک کے مفاد میں ہوں گے تو ان کا ساتھ دیں گے،رکن اسمبلی ن لیگ مختار احمد بھرت نے کہا کہ حکومت کی راہ میں رکاوٹیں نہیں پیدا کریں گے کہ وہ نیا پاکستان بنانے میں ناکامی کا بوجھ ہم پر ڈال سکیں۔ رکن اسمبلی پیپلز پارٹی رضا ربانی کھرنے کہا کہ اسمبلی میں ارکان اسمبلی کا احتجاج تو سمجھ آتا ہے مگر گیلری سے آوازیں لگانا اور نعرے بازی کرنا بہت عجیب بات تھی، پارلیمنٹ کا احترام ہوتا ہے گیلر ی میں موجود لوگوں کو شور مچانے کی اجازت نہیں ہونی چاہئے،پیپلز پارٹی نے پاکستان کی حقیقی فالٹ لائنز کی نشاندہی کی ہے،بلاول بھٹو سے زیادہ نوجوانوں کا کوئی لیڈر نہیں ہے،بلاول بھٹو کی پارلیمنٹ میں تقریر بہت اچھی تھی، عمران خان اب وزیراعظم بن گئے ہیں ان کا رویہ اب اپوزیشن والا نہیں ہونا چاہئے۔رضا ربانی کھر کا کہنا تھا کہ عمران خان کو پورے ملک کا وزیراعظم تسلیم کرتے ہیں، عمران خان کے فیصلے ملک کے مفاد میں ہوں گے تو ان کا ساتھ دیں گے، انتخابات میں جو ہونا تھا وہ ہوگیا اب آگے چلنا چاہئے۔ رضا ربانی کھر نے کہا کہ ہماری خواہش ہوگی کہ پارلیمنٹ بااختیار ہو تاکہ لوگوں کو ڈیلیور کرسکیں، پارلیمنٹ بااختیار ہوگی یا نہیں یہ وقت بتائے گا، پارلیمنٹرینز کا کام قانون سازی ہے لیکن حلقوں کے لوگ اپنے ارکان اسمبلی سے بہت توقعات رکھتے ہیں، پارلیمنٹرینز کو بطور یو سی چیئرمین بھی کام کرنا پڑتا ہے، عمران خان کو وزارتیں قربت کے بجائے میرٹ اور صلاحیت کی بنیاد پر دینی چاہئے، اسمبلی کی اسٹینڈنگ کمیٹیوں کو بااختیار بنایا جائے۔رکن اسمبلی ن لیگ مختار احمد بھرت نے کہا کہ منتخب پارلیمنٹرینز پر اگر دھاندلی سے متعلق سوالیہ نشان آتا ہے تو اس سے ایوان کا تقدس پامال ہوتا ہے، ن لیگ انتخابات پر تمام تر تحفظات کے باوجود ایوان میں آئی ہے، ن لیگ نئے پاکستان کی بنیاد رکھنے کی کوشش کرے گی، حکومت کی راہ میں رکاوٹیں نہیں پیدا کریں گے کہ وہ نیا پاکستان بنانے میں ناکامی کا بوجھ ہم پر ڈال سکیں، ن لیگ ایوان میں مثبت اپوزیشن کا کردار ادا کرے گی، ہم قوم کا وقت دھرنوں اور سول نافرمانی میں ضائع نہیں کریں گے۔ مختار احمد بھرت کا کہنا تھا کہ اپنی کامیابی کا سب سے زیادہ کریڈٹ نواز شریف اور شہباز شریف کو دیتا ہوں، آج ن لیگ اور نواز شریف کے ووٹ بینک کی وجہ سے اسمبلی میں پہنچا ہوں، اگر دھاندلی نہیں ہوتی میری فتح کا مارجن بہت زیادہ ہوتا، پچھلے الیکشن میں 90ہزار کی لیڈ سے جیتنے والا ن لیگ کا امیدوارا س دفعہ 15ہزار ووٹوں سے جیت سکا۔ مختار احمد بھرت نے کہا کہ انتخابات میں دھاندلی پر پارلیمانی کمیشن بنایاجائے، امید تھی وزیراعظم اپنی پہلی تقریر میں پارلیمانی کمیشن بنانے کا اعلان کریں گے، عمران خان نے پہلے تمام حلقے کھولنے پر رضامندی ظاہر کی پھر سپریم کورٹ میں چلے گئے، شروع میں اسمبلی کے اندرا حتجاج کریں گے، عمران خان کا اسمبلی میں رویہ منتخب وزیراعظم کا نہیں اپوزیشن والا تھا، پاکستان کی تاریخ میں پہلی دفعہ ٹریژری بنچوں نے اسمبلی میں احتجاج کیا، اگر پی ٹی آئی جیسے کو تیسا کرناچاہتی ہے تو سوچ لیں آگے اسمبلی کیسے چلے گی، عمران خان پہلے دن برداشت نہیں کرسکے آئندہ جمہوری نظام کو کیسے لے کر چلیں گے۔
تازہ ترین