• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن


 تحریک انصاف  کے سردار عثمان بزدار پنجاب اسمبلی میں 186 ووٹ لے کر قائد ایوان منتخب ہوگئے۔

اسپیکر چوہدری پرویز الہٰی کی زیرصدارت اجلاس کے دوران نئے قائد ایوان کا انتخاب عمل میں لایا گیا جس کے دوران تحریک انصاف کے عثمان بزدار نے 189 ووٹ حاصل کیے جب کہ ان کے مدمقابل مسلم لیگ ن کے حمزہ شہباز نے 159 ووٹ حاصل کیے۔

ارکان اسمبلی خفیہ رائے شماری کے بجائے دو واضح حصوں میں تقسیم ہو کر نئے قائد ایوان کا انتخاب کیا۔ ارکان  نےدو الگ الگ دروازوں سے ایوان میں داخل ہو کر اپنے امیدوار کی حمایت کا اظہار کیا۔

اسپیکر اسمبلی نے عثمان بزدار کو ووٹ دینے والے اراکین کو اسمبلی ہال کے دائیں جانب اور حمزہ شہباز کو ووٹ دینے والے اراکین کو بائیں جانب لابی میں جمع ہونے کی ہدایت کی جس کے بعد ہال کے دروازے بند کرادیے گئے جب کہ اسپیکر نے ہدایت کی کہ جب تک اراکین کی گنتی مکمل نہیں ہوتی کوئی رکن باہر نہیں جائے گا۔

ووٹوں کی گنتی کا عمل مکمل ہونے کے بعد اسپیکر نے تحریک انصاف کے امیدوار عثمان بزدار کی کامیابی کا اعلان کیا۔

اجلاس شروع ہوا تو (ن) لیگ کے اراکین اسپیکر کی ڈائس کے سامنے جمع ہوئے اور شدید نعرے بازی کی۔

نومنتخب وزیراعلیٰ کا ایوان میں اظہار خیال

نومنتخب وزیراعلیٰ نے ایوان میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان اور تمام ممبران کا شکر گزار ہوں جنہوں نے ان پر اعتماد کیا اور خاص طور پر اپوزیشن کا مشکور ہوں جو جمہوری عمل کا حصے بنے، اگر اپوزیشن کی جانب سے اچھے مشورے آئیں گے تو ان کا خیرمقدم کریں گے۔

سردار عثمان بزدار نے کہا کہ ان کا میرٹ یہی ہے کہ ان کا تعلق صوبے کے سب سے پسماندہ علاقے سے ہے، وہ اپنی حکومت کے دوران خیبرپختونخوا کی طرز پر پنجاب پولیس کو بھی بہتر کریں گے، اداروں کو مضبوط کریں گے، ہر جگہ پر کرپشن کا خاتمہ کریں گے اور اسٹیٹس کو کو بھرپور طرح سے توڑنے کی کوشش کریں گے۔

حمزہ شہباز کا اسمبلی میں اظہار خیال

وزیراعلیٰ کا انتخاب ہارنے والے مسلم لیگ (ن) کے نامزد امیدوار حمزہ شہباز نے ایوان میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ وہ یقین دلاتے ہیں کہ اگر حکومت صحیح چلے گی تو ہم بھی ٹھیک چلیں گے۔

حمزہ شہباز حکومتی بنچوں کے شور مچانے پر احتجاجاً اپنی نشست پر بیٹھ گئے اور اسپیکر کی مداخلت کے بعد ایک مرتبہ پھر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ملک میں جمہوریت پنپ رہی ہے، امید کرتا ہوں آنے والے وقت میں بہتری آئے گی، ملک کی تمام سیاسی جماعتیں دھاندلی کا شور مچارہی ہیں۔


تازہ ترین