• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

فن قوالی نئی نسل میں منتقل کرنے کی کوشش کررہے ہیں، ایاز فرید

کراچی (اسٹاف رپورٹر)بین الاقوامی شہرت یافتہ قوال ابو محمد ایاز فرید نے کہا ہےکہ بر صغیر میں نامور قوالوں نے فن قوالی کے فروغ کیلئے بہت کام کیا ہے مگر افسوس ہے کہ بہت سے قوالوں نے فن اپنے بعد آنے والی نسلوں کیلئے فن قوالی کو منتقل نہیں کیا ہم کوشش کررہے ہیں کہ یہ فن نئی نسل کو منتقل کرے یہی وجہ ہے کہ آج غلام مصطفی ، محمد شاہ، رضی الدین احمد جبکہ پوتوں وجیہ الدین ، صادق اور حارث بھیہمارے ہمراہپرفارم کررہےہیں ہمارے والد منشی رضی الدین دہلی گھرانے کے بانی استاد تان رس خان صاحب کے پوتے ہیں، برصغیر کے اس عظیم قوال کا انتقال 2003ء میں ہوا جس کے بعد قوالی میں پیدا ہونے والا خلاء کبھی پورا نہیں ہوسکا۔منشی رضی الدین کو اردو، فارسی، پوربی، عربی اور پنجابی زبانوں پر عبور تھا ۔ موسیقی اور قوالی کے شعبے میں ان کی کارکردگی پر انہیں 1990ء میں پرائڈ آف پرفارمنس بھی دیا گیا۔وہ اعلیٰ پائے کے اسکالر، صوفی اور حکیم بھی تھے۔ایاز فرید نے کہا کہ میں نے کبھی بھی سمجھے بغیر کوئی قوالی نہیں پڑھی کلام خواں اردو، فارسی یا عربی میں ہی کیوں نہ ہو۔ ابو محمد نے کہا کہ قوالی اکیڈمی آج کی ضرورت ہے اور بہت سے دوستوں کی فرمائش بھی ہے اس ضمن میں ابتدائی کاغذی تیاری کی جارہی ہے شاہ جمال ہاشمی ورکنگ کررہےہی ںجلد ہی دوست قوالی اکیڈمی کے قیام کی خوشخبری سنیں گے۔

تازہ ترین