• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بلدیہ انتظامیہ کی نااہلی، 48 گھنٹے بعد بھی بارش کےپانی کی نکاسی نہیں کی گئی

حیدرآباد ( بیورو رپورٹ) لطیف آباد سمیت شہر کے مختلف علاقوں میں 48 گھنٹے بعد بھی بارش کے پانی کی نکاسی اور صفائی ستھرائی نہیں کی گئی، جبکہ پنجرہ پول، فراز ولاز، انور ولاز، سحرش نگر و دیگر علاقوں میں نالے ابلنے کی وجہ سے بارش اور سیوریج کا پانی سڑکوں اور گلیوں میں جمع ہے، جس کی وجہ سے وبائی امراض پھیل رہے ہیں۔ ضلعی اور بلدیہ انتظامیہ کی نااہلی نے شہریوں کو اپنے گھروں تک محدود کردیا ہے۔ جمعہ اور ہفتہ کی شب حیدرآباد و گردونواح میں ہونے والی موسلا دھار بارش کے بعد شہر کی بیشتر شاہراہوں اور رہائشی علاقوں میں بارش کا پانی جمع ہوگیا جس کی نکاسی کے لئے بلدیہ میونسپل کمیٹی قاسم آباد اور ضلعی انتظامیہ نے کوئی اقدامات نہیں اٹھائے۔ بلدیہ ذرائع کے مطابق بجلی کے طویل بریک ڈاؤن کی وجہ سے پانی کی نکاسی نہیں ہوسکی، مون سون کی ابتدائی بارشوں سے ہی انتظامیہ کی کارکردگی کھل کر سامنے آگئی اگر آئندہ چند روز میں تیز اور موسلا دھار بارشیں ہوئیں تو شہر کے نشیبی علاقے زیر آب آنے کا خطرہ ہے۔ حیدرآباد میں نکاسی آب سمیت صفائی ستھرائی کی خراب صورتحال پر سپریم کورٹ کی جانب سے بنائے گئے واٹر کمیشن کے سربراہ جسٹس(ر) امیر ہانی مسلم کی ہدایات کو بھی ڈویژنل، ضلعی، واسا اور بلدیہ انتظامیہ نے ہوا میں اڑا دیا ہے۔ شہر میں جگہ جگہ کچرے کے ڈھیر اور سیوریج نالے ابل رہے ہیں جس سے ایک جانب شہری خطرناک امراض میں مبتلا اور دوسری جانب انفراسٹرکچر تباہ ہورہا ہے۔
تازہ ترین