• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مقبوضہ کشمیر، بھارتی فوج کے ہاتھوں 4 نوجوان شہید

سری نگر(ایجنسیاں) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج نے ریاستی دہشت گردی کے دوران ایک اور کشمیری نوجوان کو شہید کردیا جس کے نتیجے میں 24گھنٹے کے دوران شہدا کی تعداد 4ہوگئی۔کشمیر میڈیا سیل کے مطابق قابض بھارتی فوج نے ضلع بارہ مولا میں محاصرہ اور سرچ آپریشن کے دوران ایک اور کشمیری نوجوان کو اپنی بربریت کا نشانہ بنایا ۔ سرچ آپریشن کے دوران تمام داخلی و خارجی راستے بند کر دیئے گئے۔کشمیری نوجوان کی شہادت کا واقعہ ضلع بارہ مولا کے علاقے کستوری نار میں پیش آیا ۔ گزشتہ روز ضلع کپواڑہ کے علاقے تنگدھر میں بھارتی فوج کی فائرنگ سے 3نوجوانوں نے جام شہادت نوش کیا تھا، یوں محض 24گھنٹے میں شہید ہونے والوں کی تعداد 4ہو گئی ہے۔بھارتی فوج نے بارہ مولا اور کپواڑہ میں سرچ آپریشن کے دوران درجنوں نوجوانوں کو حراست میں لے کر نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا ہے۔ گرفتار نوجوانوں پر بھارتی فورسز پر پتھر برسانے کا الزام ہے۔ گرفتار نوجوانوں کو نہ تو کسی عدالت میں پیش کیا گیا اور نہ ہی اہل خانہ سے ملاقات کروائی گئی ہے۔مقبوضہ کشمیر میں سرینگر کی خوبصورت جھیل ڈل میں چلنے والی کشتیوں کے مالکان او ر انکے ساتھ کام کرنے والے مزدوروں نے دفعہ 35۔ اے کو منسوخ کرنے کے مذموم بھارتی منصوبے کے خلاف جھیل کے پانیوں میں اپنی اپنی کشیوں پر کھڑے ہوکر احتجاج کیا۔ کشمیر میڈیاسروس کے مطابق بیسیوں کشتی مالکان اپنی کشتیوں اور مزدوروں کے ہمراہ سرینگر کے نہرو پارک کے نزدیک جھیل ڈل میں جمع ہو گئے اور مذموم بھارتی منصوبے کے خلاف نعرے بلند کیے۔ مقبوضہ کشمیر میں تاجروں اور سول سوسائٹی کے ارکان نے کہا ہے کہ دفعہ 35-Aکا ہرقیمت پر تحفظ کیا جائے گا۔ کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق تجار ت وکاروبار اور سول سوسائٹی کی 27تنظیموں پر مشتمل مشترکہ فورم کے ترجمان عبدالمجید زرگرنے سرینگر میں صحافیوں کو بتایا کہ ستم ظریفی یہ ہے کہ بھارت کے وزیر اعظم جنہوں نے چند دن پہلے لال قلعے کی فصیلوں سے کشمیریت کا ذکرکیا،اسی کشمیریت پر عدالت کے ذریعے حملے کی کوشش کررہے ہیں تاکہ علاقے میں آبادی کا تناسب تبدیل کیا جائے۔ انہوں نے کہاکہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی اگراپنے الفاظ میں سچے ہوتے کہ کشمیریوں کو گلے لگانے کی ضرورت ہے تووہ آر ایس ایس کی طرف سے دائر کی گئیں درخواستیں واپس لیتے یاسپریم کورٹ میں اپنے ملک کے آئین کی شق کا دفاع کرتے ۔ نریندر مودی نے 15اگست کو اپنے خطاب میں کہا تھا کہ بھارتی حکومت کشمیرمیں گولی اور گالی کے بجائے لوگوں کو گلے لگانے کا رویہ اختیار کرکے آگے بڑھے گی۔ ترجمان نے کہاکہ مودی کو پارلیمنٹ میں بھی کشمیریوں سے کئے گئے وعدے کے حوالے سے بیان اعادہ کرنا چاہیے۔ ترجمان نے کہاکہ کشمیری علاقے کے مسلم اکثریتی تشخص، اپنی شناخت اور حقوق کے تحفظ کے لیے اپنے لہو کا آخری قطرہ تک بہائیں گے۔

تازہ ترین