تہران (جنگ نیوز) ایران میں حکام کا کہنا ہے کہ وہ آئندہ ہفتے مقامی سطح پر تیار کردہ لڑاکا طیارے کو منظرعام پر لائیں گے۔ ایران کے وزیر دفاع جنرل عامر حاتمی نے کہا ہے کہ ایرانی شہری آئندہ بدھ کو جنگی طیارے کو فضاؤں میں دیکھ سکیں سکے۔ ایرانی وزیرخارجہ محمد جاوید ظریف نے اتوار کو بتایا کہ امریکی حکو مت کے ذریعہ تشکیل کردہ نیا’ ایکشن گروپ‘ اسلامی جمہوریہ ایران کی حکومت کو ختم کرنے کی کوششوں میں ناکام ہوجائے گا۔ تفصیلات کے مطابق برطانوی خبر رساں ایجنسی رائٹرز نے ایرانی خبر رساں ایجنسی فارس کے حوالے سے بتایا کہ جنرل عامر نے کہا کہ’ ہم دفاع کے قومی دن کے موقع پر جنگی جہاز کو پیش کریں گے اور لوگ اس کو پرواز کرتے اور اس کے لیے تیار کردہ آلات کو دیکھ سکیں گے۔‘ انھوں نے اس کے ساتھ اس عزم کا اظہار کیا کہ ایران کی اولین ترجیح میزائل کی صلاحتیوں کو بڑھانا ہے۔ خیال رہے کہ ایران کی جانب سے حالیہ دنوں جنگی صلاحیتوں میں اضافے کے اعلان ایک ایسے وقت کیے جا رہے ہیں جب امریکی صدر کی جانب سے بین الاقوامی جوہری معاہدے سے نکلنے کے بعد اقتصا د ی پابندیاں لگائی جا رہی ہیں۔ صدر ٹرمپ کے اس فیصلے کے بعد دونوں ممالک کے درمیان پہلے سے کشیدہ تعلقا ت مزید تلخ ہو گئے ہیں اور خلیج میں ایرانی اور امریکی بحریہ کے درمیان کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے۔ ایک دن پہلے بدھ کو ایران کے ذرائع ابلاغ نے بتایا تھا کہ ایرانی بحریہ نے پہلی بار مقامی سطح پر تیار کیے گئے دفاعی نظام کو بحری جنگی جہاز پر نصب کیا ہے۔دوسری جانب ایرانی وزیرخارجہ محمد جاوید ظریف نے کہا ہے کہ امریکی حکومت کے ذریعہ تشکیل کردہ نیا’ ایران ایکشن گروپ‘ اسلامی جمہوریہ ایران کی حکومت کو ختم کرنے کی کوششوں میں کامیاب نہیں ہوپائے گا۔ ایران کے جمہوری طریقہ سے منتخب وزیراعظم کی حکومت کا تختہ پلنے کی 65ویں سال پورے ہونے کےموقع پر ایک تقریب سے خطا ب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس وقت جمہور یہ اسلا می میں امریکا کے خلاف زبردست غصہ ہے۔جواد ظر یف نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ایران پر امر یکیو ں کی تازہ پابندیوں کا موازنہ 1953 میں نیشنلسٹ ایرانی وزیراعظم محمد مصدق کے تختہ پلٹنے سے کرتے ہوئے کہا کہ تہران تاریخ دوہرانے کا موقع نہیں دے گا۔