• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بات چیت سے ہی کشمیر میں امن ہوسکتا ہے، سابق را چیف

نئی دہلی(جنگ نیوز) بھارتی خفیہ ادارے را کے سابق سربراہ اے ایس دلت نے کشمیری نوجوانوں کے عسکریت پسندوں کی صفوں میں شامل ہونے کے رحجان کو تشویشناک اور فکر مندی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ بات چیت سے ہی ریاست جموں و کشمیر میں امن کی ضمانت دی جا سکتی ہے ایک انٹرویو میں را کے سابق ڈائریکٹر اے ایس دلت نے کہا کہ بات چیت سے ہی کشمیر میں امن کی ضمانت دی جا سکتی ہے ۔ پاکستان کے نومنتخب حکومت کے ساتھ تعلقات کی بہتری کی ذکر کرتے ہوئے دلت نے کہا کہ عمران خان ایک نئے حوصلے اور ولولے کے ساتھ اقتدار میں آئے ہیں اور بھارتی حکومت کو چاہیے کہ وہ پاکستان کی طرف ایک دفعہ پھر دوستی کا ہاتھ بڑھائے تاکہ ریاست جموں و کشمیر میں امن کو قائم کیا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ امن کو قائم کرنے کیلئے بھارت کی موجود ہ حکومت کو سنجیدہ نوعیت کے اقدامات اٹھا نے ہونگے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے کئی فوجی افسروں ، سیاستدانوں اور عا م لوگوں سے جب میری بات ہوئی تو میں نے یہ محسوس کیا کہ پاکستانی عوام بھارت سے بہتر تعلقات کے خواہشمند ہیں ۔ کوئی خطے میں کشیدگی اور تناو کے حق میں نہیں ہے ۔انہوں نے کہا کہ کشمیر کا مسئلہ سیاسی ہے اور اسے سیاسی بنیادوں پر ہی حل کیا جا سکتا ہے اور حل بات چیت سے ممکن ہے ۔ را کے سابق ڈائریکٹر نے کہا کہ کشمیری نوجوانوں کا عسکریت کی طرف مائل ہونا تشویشناک اور فکر مندی کی نشانی ہے اور فوری طور پر مسئلے کے حل کیلئے سنجیدگی کا مظاہرہ نہ کیا گیا تو کھیل قابو سے باہر بھی ہو سکتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ نوجوانوں کا تشدد کی طرف مائل ہونا کسی ملک اور ریاست کیلئے نیک شگون نہیں ہے اور جس طرح کے ریاست جموں و کشمیر میں اعلی تعلیم یافتہ نوجوان عسکریت کی طرف مائل ہو رہے ہیں وہ ملک کی سیاسی قیادت کیلئے فکر مندی کی بات ہونی چاہیے اور اگر اس صورتحال پر قابو پانا ہے تو بات چیت شروع ہونی چاہیے ۔
تازہ ترین