• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

صوبے میں صاف پانی کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے وزیر اعلیٰ سندھ

سندھ کا بینہ کا پہلا اجلاس آج وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی زیرصدارت ہوا۔ اجلاس میں تھر اور عمر کوٹ کے کچھ حصوں کو قحط زدہ علاقہ قرار دینے کا فیصلہ کیا گیا۔

اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیاگیاکہ کراچی میں قبرستان کے لیے زمین مختص کی جائے اور کراچی کے لوگوں کو پینے کے پانی کی فراہمی کے لیے ڈی سیلینیشن پلانٹ کے قیام کا بھی فیصلہ کیا گیا۔ اجلاس میں تمام 8وزراء دونوں مشیروں، چیف سیکریٹری سندھ، آئی جی پولیس اور متعلقہ سیکریٹریز نے شرکت کی۔

وزیراعلیٰ سندھ نے صوبائی وزیر بلدیات کو ہدایت کی کہ وہ کراچی میں ڈی سیلینیشن پلانٹ کی تنصیب کا کام جنگی بنیادوں پر شروع کریں تاکہ شہر میں پانی کے مسئلے کو جلد سے جلد حل کیا جاسکے۔ سیکریٹری داخلہ اور انسپکٹر جنرل پولیس نے کابینہ کو صوبے میں امن و امان کی صورتحال سے متعلق بریفنگ دی۔

وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ پی پی پی کی گذشتہ حکومت نے 3 ماہ کا بجٹ پاس کیاتھا تاکہ نگراں حکومت ستمبر 2018 تک ضروری اخراجات کرسکے۔ اب ہم 30 ستمبر سے قبل نیا بجٹ بنائیں گے اور اسے اسمبلی میں پیش کریں گے۔صوبے کی مالی صورتحال بہت زیادہ اچھی نہیں ہے کیونکہ ہم وفاقی حکومت سے جو فنڈز کی توقع کررہے تھے وہ ہمیں نہیں ملے ہیں۔ انہوں نے لگژری گاڑیوں کے استعمال سے متعلق سو موٹو کیس کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے چیف سیکریٹری کو ہدایت کی ہے کہ وہ آئندہ کابینہ کے اجلاس کے ایجنڈے میں اس آئٹم کو رکھیں تاکہ گاڑیوں سے متعلق مناسب فیصلہ کیا جاسکے۔

امن وامان کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئےسیکریٹری داخلہ محمد ہارون نے اجلاس کو بتایا کہ صوبہ بھر میں امن و امان کی مجموعی صورتحال کنٹرول میں ہے۔ انہوں نے اجلاس کو یہ بھی بتایا کہ کمشنرز ، ڈی سیز، ڈی آئی جیز کو امن و امان ، صفائی اور عیدالاضحیٰ کے دوران دیگر انتظامات کے حوالے سے ضروری ہدایات جاری کی جاچکی ہیں۔ تمام ڈپٹی کمشنروں کو یہ اختیار دیاگیا ہے کہ وہ عید کے دوران ضروری تصدیق اور تمام قانونی کارروائی مکمل کرنے کے بعد کھالوں کی خرید اور فروخت کے لیے ڈیلرز/چیئرٹیز کو لائسنس جاری کرسکتے ہیں ۔

محمد ہارون نے یہ بھی کہا کہ کھالوں سے متعلق ضابطہ اخلاق انگریزی اور اردو دونوں زبانوں میں جاری کردیاگیاہے۔حکومت کی جانب سے قائم کردہ مویشی منڈی کے علاوہ دیگر مویشی منڈیوں پر زیرِ دفعہ سی آر پی سی کے تحت پابندی عائد ہے۔کالعدم تنظیموں(شیڈول فور) کی فہرست شائع کی جاچکی ہے اور تمام متعلقہ اتھارٹیز کو بھی فراہم کردی گئی ہے تاکہ اُن کی سرگرمیوں پر کڑی نگاہ رکھی جاسکے۔

پانی کی صورتحال پر گفتگو کرتے ہوئے سیکریٹری آبپاشی جمال شاہ نے کابینہ کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ پانی کی قلت کے باعث چاول کی فصل کو بہت زیادہ نقصان ہوا ہے۔واضح رہے کہ خریف کا موسم یکم اپریل سے شروع ہوتا ہے اور 30 ستمبر تک جاری رہتا ہے۔ ابتدائی خریف یکم اپریل سے شروع ہوکر 10 جون تک ہوتا ہے اور خریف کا آخری موسم یکم جون تا 30 ستمبر تک ہوتاہے۔ ابتدائی خریف میں فراہمی کا دارومدار ذخیرہ کیے گئے پانی پر ہوتاہے۔ارسا نے مارچ میں اچھی پیشن گوئی کی تھی۔

انہوں نے بتایا کہ ابتدائی خریف میں سندھ اور پنجاب میں 31 فیصد تک پانی کی قلت ہوگی اور آخر خریف میں 10 فیصد تک پانی کی قلت ہوگی۔

تازہ ترین