• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مچھر انسان کا دشمن ہے جو پہلے پہل ملیریا کی شکل میں حملہ آور ہوا یہاں تک کہ گذشتہ صدی میں برصغیر میںلاکھوں انسان اس کے باعث لقمہ اجل بنے اور یہ مرض آج بھی موجود ہے لیکن حفاظتی ٹیکوں اور علاج معالجہ کی سہولت کے باعث انسان اس سے بڑی حد تک محفوظ ہے۔ویکسی نیشن نہ ہونے کے باعث گزشتہ برسوں میں پنجاب اور اس کے بعد صوبہ کے پی کے اور سندھ میں جس طرح ڈینگی بخار بہت سی قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع کا باعث بنا وہیں موسم اور نامساعد ماحول کے باعث اس کا خطرہ پھر ہمارے سروں پر منڈلا رہا ہے جس کا قلع قمع وقت کی ناگزیر ضرورت ہے بارشوں کے بعد اگست و ستمبر کے مہینوں میں جگہ جگہ کھڑا پانی مچھر کی افزائش کا موجب بنتا ہے ان دنوںاس میں ڈینگی لاروا کی موجودگی کی اطلاعات سامنے آ رہی ہیں اسے کسی طور بھی نظر انداز کرنا بڑی غلطی ثابت ہو سکتا ہے ان مقامات میں زیر تعمیر عمارتیں، تہہ خانے، چھتیں، برف کے کارخانے، ٹیوب ویل اور پانی کے فلٹریشن پلانٹس شامل ہیں دیگر مقامات بھی جہاں کہیں بارش کا پانی کھڑا ہے اس کی نکاسی اگر شہریوں کے بس سے باہر ہے تو متعلقہ انتظامیہ یا اداروں کے حکام کو اطلاع دینی چاہئے اسی طرح متعلقہ اداروں ، شہری انتظامیہ اور محکمہ صحت کی ٹیموں کو فوری طور پر صورتحال کا نوٹس لیتے ہوئےنکاسی کے ساتھ مچھر مار سپرے کو یقینی بناناچاہئےشہریوں کو بھی اپنے گھر کے ماحول پر نظر رکھنی چاہئے کہ کسی بھی جگہ پانی جمع نہ ہونے پائے ہسپتالوں کو بھی چاہئے کہ گذشتہ برسوں کے دوران پیش آنے والے حالات کی روشنی میں مریضوں کے بروقت داخلے، ٹیسٹ، علاج معالجے کے خاطر خواہ پیشگی انتظامات کئے جائیں واضح رہے کہ جب تک ہمارے ماحول میں ڈینگی کا ایک بھی لاروا موجود ہے وہ کسی بھی بدتر صورتحال کا باعث بن سکتا ہے۔لہٰذا اس کے تدارک میں شہریوں کو بھی انتظامیہ کے ساتھ تعاون کرنا ہو گا۔

اداریہ پر ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائے دیں00923004647998

تازہ ترین