• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بھارت کو مذاکرات کی پیشکش، اب پالیسی دفتر خارجہ میں بنے گی، وزیرخارجہ

اسلام آباد(ایجنسیاں)وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے بھارت کو مذاکرات کی پیشکش کرتے ہوئے کہا ہے کہ کشمیرپر بات چیت کے علاوہ کوئی راستہ نہیں‘اب خارجہ پالیسی دفترخارجہ میں ہی بنے گی‘سفیروں کی بلا وجہ اکھاڑپچھاڑ کا قائل نہیں ‘ خارجہ پالیسی میں ہماری ترجیحات کا محور پاکستان اور اس کے مفادات ہوں گے، عوام کی بہتری کے لئے اقتصادی سفارتکاری کو بروئے کار لایا جائے گا، خارجہ امور پر قومی اتفاق رائے کو ترجیح دی جائے گی، اس سلسلے میں حزب اختلاف کی بڑی جماعتوں کو بھی مشاورت کی دعوت دی جائے گی‘ افغانستان میں امن و استحکام پاکستان میں امن کی ضمانت ہے‘امریکا کی ترجیحات و تحفظات کا اندازہ ہے جنہیں سامنے رکھتے ہوئے دو ٹوک انداز میں بات کریں گے‘ ملکوں کی عزت اور وقار برابر ہوتا ہے۔ وہ پیر کو یہاں وزارت خارجہ کا قلمدان سنبھالنے کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ عوام کو پیغام دینا چاہتا ہوں کہ ہماری خارجہ پالیسی کا آغاز بھی پاکستان اور اختتام بھی پاکستان ہے‘ہمارے لئے پاکستان کے مفادات سب سے بالا اور افضل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی خارجہ پالیسی کا ازسر نو جائزہ لیا جائے گا اور جہاں ضرورت محسوس ہوئی وہاں درستگی لائی جائے گی۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کی ترجیحات اور سوچ کا محور عام شہری ہیں، ان کی زندگیوں میں بہتری لانا موجودہ حکومت کی ترجیح ہے۔ اس سلسلے میں اقتصادی سفارتکاری کو بھی بروئے کار لایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے چیلنجز بے پناہ ہیں اور ہم ان سے بخوبی آگاہ ہیں، ان چیلنجز پر قابو پانے کے لئے ہماری حکومت کا پختہ ارادہ ہے۔ کچھ قوتیں پاکستان کو تنہائی میں دھکیلنے کی کوشش کرتی رہی ہیں، اس کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ ساڑھے چار سال تک پاکستان کا وزیر خارجہ نہیں تھا جو ملک کا چہرہ ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کا اہم اجلاس ہونے جا رہا ہے، ہمیں عوام کی امنگوں کے مطابق آگے بڑھنا ہے اور حزب اختلاف عوامی امنگوں کا حصہ ہے۔ وزیر خارجہ نے دو اہم ممالک جن کے ساتھ ہمارے خارجہ امور بڑی اہمیت رکھتے ہیں ان کے ساتھ مستقبل قریب میں بات چیت کو آگے بڑھایا جائے گا، جہاں کہیں خلاءموجود ہے اسے دور کیا جائے گا۔

تازہ ترین