• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

انڈونیشیامیں مسجد کیخلاف شکایت پر خاتون کو 18ماہ قید

انڈونیشیا کی ایک عدالت نے مسجد کے خلاف شکایت درج کرانے پرایک خاتون کومذہب کی توہین کے جرم میں 18 ماہ قید کی سزا سنادی ۔

ذرائع کے مطابق گزشتہ روز چینی خاتون مائیلیانا اس وقت شدت سے رو پڑیں جب انڈونیشین جج واہیو پراستیو وبوو نے انہیں 18ماہ قید کی سزا سنائی اور عدالت سے انہیں ہتھکڑیاں پہنا کر لے جایا گیا جبکہ پراسیکیوٹرز کا کہنا تھا کہ 44 سالہ خاتون نےانڈونیشیا میں مذہب اسلام کی توہین کی ہے۔

خاتون کی وکیل رانتو سبارانی کا کہنا ہے کہ وہ سزا سے متعلق اپیل دائر کریں گی جبکہ اسلامک کمیونٹی فورم کے ایک گروہ کا کہنا ہے کہ مائیلیانا کو بہت کم سزا سنائی گئی ہےجبکہ انڈونیشیا میں توہین مذہب کی سزا زیادہ سے زیادہ 2 سال ہے۔

انڈونیشیا کا آئین مذہبی اور آزادی اظہار رائے کی ضمانت دیتا ہے لیکن حالیہ چند سالوں میں توہین مذہب کے ایسے کئی مقدمات درج ہوئے جن میں اکثر کو سزاؤں کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

گزشتہ سال جکارتہ کے چینی نژاد عیسائی گورنر کو سیاسی حریفوں کی جانب سے احتجاج کرنے پرتوہین مذہب کے جرم میں 2 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی اور پروسیکیوٹر کی جانب سے توہین مذہب کی سزا کو کم قرار دئیے جانے کے باجود ججوں نے سزا سنادی تھی۔

یاد رہے کہ جولائی 2016 میں مائیلیانا نے مسجد سے اذان کے لیے لاؤڈ اسپیکر کے استعمال کے خلاف شکایت کی تھی جس کے ردعمل میں سماٹرا کے علاقے تجانگ بلائی میں کم ازکم 14 بدھ مت مندروں کو آگ لگادی گئی تھی اور توڑ پھوڑ بھی ہوئی تھی۔

تازہ ترین